گائے ایک بے زبان جانور ہے جس کا تحفظ ضروری ہے۔ کچھ افراد گائے کے نام پر فرقہ پرستی کی سیاست تو ضرور کرتے ہیں لیکن جتنا اس بے زبان جانور کو تحفظ فراہم کیا جانا ضروری ہے اُتنا اس کی حفاظت نہیں کی جاتی۔ یوپی میں پیش آئے ایک سڑک حادثہ میں گائے کے زخمی ہونے کے بعد اس کا کوئی پرسانِ حال ہی نہیں ہے۔ جب کہ وہ تقریباً ایک ہفتہ سے تڑپ رہی ہے۔ لیکن ابھی تک کسی بھی ذمہ دار اور گائے کے حقوق کے لیے کوشش کرنے والوں کو اس بے زبان گائے کے درد کا احساس نہیں ہوا ہے۔
واضح ہو کہ لکھنؤ- ایودھیا روڈ پر کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم کے قریب ایک گائے تڑپ رہی ہے۔ علاقائی لوگوں کے مطابق تقریباً ایک ہفتے قبل اس گائے کو ایک انڈیکا کار نے ٹکر مار دی تھی، جس کی وجہ سے گائے کے پچھلے پیر کی ہڈی اور سنگھ ٹوٹ گیا ہے۔ جس کے سبب اسی روز سے گائے کھڑی نہیں ہو پا رہی ہے۔ علاقائی لوگوں نے گائے کا علاج تو کرایا لیکن جلد ہی کوئی فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ علاقائی لوگ اس کے کھانے پینے کا بھی انتظام کررہے ہیں۔
علاقائی لوگوں نے گائے کی اس صورت حال کی اطلاع تمام ذمہ داروں کو دی، لیکن ابھی تک کسی نے بھی اس بے زبان گائے کے درد کا احساس نہیں کیا ہے۔ علاقہ کے تمام لوگ گائے کے تئیں ذمہ داروں کے اس رخ سے ناراض ہیں۔