ETV Bharat / state

مظفرنگر: کورونا وائرس کی وجہ سے بینڈ باجا والوں کی مالی حالت خستہ

ملک میں جب سے کورونا کی وبا پھیلی ہے ہر کوئی اس وبا سے متاثر ہے، اس کا ہر کسی کے کاروبار پر خاصہ اثر پڑا ہے۔

author img

By

Published : Aug 21, 2020, 4:12 PM IST

بینڈ باجا والوں کی مالی حالت خستہ
بینڈ باجا والوں کی مالی حالت خستہ

مالی حالت سے کاروباریوں کو دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ اس کورونا بیماری سے ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ہر وہ ممکن کوشش کی جا رہی ہے جس سے کی اس کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

پہلے لاک ڈاون نافذ کیا گیا، اس کے بعد ان لاک شروع ہوا۔ اور اب ہفتے کے دو روز سنیچر اور اتوار کو مکمل لاک ڈاون لگایا جاتا ہے ۔

ان سب کے پیچھے حکومت کی صرف منشا یہ ہے کے کسی طرح اس کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روک کر اس کو ختم کیا جا سکے۔ عوام پریشان نہ ہو۔ اس کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ہر وہ ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ جس سے کی کسی کو کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہو۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پردھان منتری انیہ یوحنا چلائی گئی ہے۔ جس کے تحت غریب عوام کو راشن تقسیم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ فیکٹریوں کو کھول دیا گیا ہے جم فٹنس سینٹر کھول دیے گئے ہیں ۔ کاروباریوں کو کافی ریایتیں دی گئی ہیں ۔ جس سے کی وہ اپنا اپنا کاروبار کر سکیں ۔

تاہم ایک طبقہ ایسا بھی ہے کہ جو ان ریایت سے محروم ہے۔ جن کے کاروبار جب سے ہی بند ہیں جب سے ملک میں کورونا وبا کا دور شروع ہوا تھا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے بینڈ باجا والوں کی مالی حالت خستہ

اور لاک ڈاون نافذ ہوا تھا ہے وہ لوگ ہیں، ان کا کام بند ہوگیا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو شادی میں بینڈ باجا بجانے کا کام کرتے ہیں۔ جب سے کورونا وبا کا دور شروع ہوا ہے انکے کاروبار تبھی سے ہی بند ہے۔

اس بابت جب ای ٹی وی بھارت نے ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر سے تعلق رکھنے والے محمد نیم احمد سے بات کی تو اُن کا کہنا ہے جب سے ملک میں کورونا وائرس کا دور شروع ہوا ہے تبھی سے آج تک ہمارے کاروبار بند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس پچھلے 6 ماہ سے کوئی کام نہیں ہے اور ہماری حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ بھوک سے نڈھال بچے کھانا مانگتے ہیں تو ہمارے پاس انہیں دینے کے لیے دلاسہ کے علاہ کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ کام کی تلاش میں اپنی دکانوں کو کھولتے ہیں۔

تاہم 6 ماہ سے کوئی کام نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پیشہ ور کاروبار پر تو پابندی لگا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:امرسنگھ کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی سیٹ پر ضمنی انتخابات 11 ستمبر کو

اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مدد نہیں کی جارہی ہے۔ انھوں نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ہمارے کاروباروں کو چلانے سے متعلق میمورینڈم بھی دیا پر کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انھوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پر توجہ دیں اور ان کے کاروبار کو بھی چلنے دیا جائے۔ ان کی مالی مدد کی جائے ۔ جس سے وہ بھی اپنے بیوی بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔

مالی حالت سے کاروباریوں کو دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ اس کورونا بیماری سے ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ہر وہ ممکن کوشش کی جا رہی ہے جس سے کی اس کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

پہلے لاک ڈاون نافذ کیا گیا، اس کے بعد ان لاک شروع ہوا۔ اور اب ہفتے کے دو روز سنیچر اور اتوار کو مکمل لاک ڈاون لگایا جاتا ہے ۔

ان سب کے پیچھے حکومت کی صرف منشا یہ ہے کے کسی طرح اس کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روک کر اس کو ختم کیا جا سکے۔ عوام پریشان نہ ہو۔ اس کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ہر وہ ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ جس سے کی کسی کو کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہو۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پردھان منتری انیہ یوحنا چلائی گئی ہے۔ جس کے تحت غریب عوام کو راشن تقسیم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ فیکٹریوں کو کھول دیا گیا ہے جم فٹنس سینٹر کھول دیے گئے ہیں ۔ کاروباریوں کو کافی ریایتیں دی گئی ہیں ۔ جس سے کی وہ اپنا اپنا کاروبار کر سکیں ۔

تاہم ایک طبقہ ایسا بھی ہے کہ جو ان ریایت سے محروم ہے۔ جن کے کاروبار جب سے ہی بند ہیں جب سے ملک میں کورونا وبا کا دور شروع ہوا تھا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے بینڈ باجا والوں کی مالی حالت خستہ

اور لاک ڈاون نافذ ہوا تھا ہے وہ لوگ ہیں، ان کا کام بند ہوگیا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو شادی میں بینڈ باجا بجانے کا کام کرتے ہیں۔ جب سے کورونا وبا کا دور شروع ہوا ہے انکے کاروبار تبھی سے ہی بند ہے۔

اس بابت جب ای ٹی وی بھارت نے ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر سے تعلق رکھنے والے محمد نیم احمد سے بات کی تو اُن کا کہنا ہے جب سے ملک میں کورونا وائرس کا دور شروع ہوا ہے تبھی سے آج تک ہمارے کاروبار بند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس پچھلے 6 ماہ سے کوئی کام نہیں ہے اور ہماری حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ بھوک سے نڈھال بچے کھانا مانگتے ہیں تو ہمارے پاس انہیں دینے کے لیے دلاسہ کے علاہ کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ کام کی تلاش میں اپنی دکانوں کو کھولتے ہیں۔

تاہم 6 ماہ سے کوئی کام نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پیشہ ور کاروبار پر تو پابندی لگا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:امرسنگھ کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی سیٹ پر ضمنی انتخابات 11 ستمبر کو

اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مدد نہیں کی جارہی ہے۔ انھوں نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ہمارے کاروباروں کو چلانے سے متعلق میمورینڈم بھی دیا پر کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انھوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پر توجہ دیں اور ان کے کاروبار کو بھی چلنے دیا جائے۔ ان کی مالی مدد کی جائے ۔ جس سے وہ بھی اپنے بیوی بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.