بلرام پور: اترپردیش کے بلرام پور میں ضلع سیشن کورٹ میں پیر کے روز اترولا شہر میں 17 سال قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کی سماعت ہوئی جس میں اترولا میونسپل کونسل کے دو سابق چیئرمین سمیت 41 لوگوں کو 5 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ مجرمین میں سے ایک مجرم مفرور ہے اور ایک کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ عدالت نے تمام قصورواروں پر 14 ہزار 500 جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ Balrampur communal riots case
قابل ذکر ہے کہ 26 مارچ 2005 کو اتراولہ علاقے میں ہولی کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ اس دوران دون فریق نے ایک دوسرے کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ پورے معاملے میں پولیس نے 65 ملزمین کو نامزد کرتے ہوئے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ معاملے کے 17 سال بعد اے ڈی جے کورٹ نے اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے 41 لوگوں کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے 39 مجرمین کو 5 سال کی سزا سنائی ہے۔ Balrampur communal riots case
مزید پڑھیں:
اتراولہ فساد بھڑکانے کے معاملے میں عدالت نے پیر کو سزا سنانے کی تاریخ طے کی تھی۔ حکومت کے وکیل نوین تیواری نے بتایا کہ 20 اکتوبر کو تمام ملزمان کو عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔ جن میں سے پانچ ملزمان ارن کمار، اسلم، اتل کمار، سمر چند اور راجیش عرف چھوٹو عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ عدالت نے ان تمام کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے کرکی کی کارروائی کرنے کا احکام جاری کیا تھا۔ Utraula Riots Cases