میرٹھ: ریاست اترپردیش کے میرٹھ ضلع کے فیض عام انٹر کالج کے ایک پروگرام میں سابق وزیر یعقوب قریشی نے ڈنمارک کے کارٹونسٹ کا سر قلم کرنے پر 51 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس معاملے میں ان کے خلاف دہلی گیٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سابق وزیر کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس وقت سابق وزیر سون بھدر جیل میں ہیں۔ پیر کو انہیں اس معاملے میں ضمانت مل گئی۔ دراصل 17 فروری 2006 کو فیض عام انٹر کالج کیمپس میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس دوران یعقوب قریشی نے ڈنمارک کے کارٹونسٹ کا سر قلم کرنے پر 51 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ سابق وزیر نے کہا تھا کہ وہ یہ اعلان پورے ہوش و حواس میں کر رہے ہیں۔ اس وقت ان کے بیان پر کافی شور و غوغا تھا۔ ان کا متنازعہ بیان ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک کے نیوز چینلز پر بھی دکھایا گیا۔ اس کے بعد میرٹھ کے دہلی گیٹ پولیس اسٹیشن میں سابق وزیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
سابق وزیر یعقوب قریشی کے وکیل مہاویر تیاگی نے بتایا کہ سابق وزیر کو اس کیس میں ضمانت مل گئی ہے۔ کیس میں یعقوب قریشی نے ضمانت کی درخواست دی تھی۔ عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کورٹ نمبر تین پرمود کمار III نے سابق وزیر کو ضمانت دے دی۔ اس کے علاوہ گزشتہ سال 31 مارچ کو ان کی الفہیم میٹیکس لمیٹڈ کےاندر سے 5 کروڑ مالیت کا گوشت ملنے پر بھی حاجی یعقوب پر دھوکہ دہی کا مقدمہ درج۔ پولیس نے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ بتا دیں کہ سابق وزیر سون بھدر جیل میں ہیں۔ ان کے دونوں بیٹے دوسری جیل میں ہیں۔ تاہم حاجی یعقوب اور ان کے بیٹوں کو گزشتہ چند دنوں میں کئی کیسز میں ریلیف ملا ہے۔ پولیس کو نیشنل فوڈ لیبارٹری سے 98 نمونوں کی ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔ تاہم، یعقوب اور اس کے خاندان کے باقی 38 نمونوں کی رپورٹوں میں شکوک و شبہات کی وجہ سے ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں۔