خیال رہے کہ وزارت صحت، حکومت ہند کی جانب سے جاری ہدایت کے مطابق کورونا جراثیم کے بارے میں معلومات اور اس سے بچنے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری سے بچنے کے لئے صحت کے بارے میں جاری کردہ وزارت صحت کا ہدایت کے مدنظر ضلع مجسٹریٹ شمبھو کمار نے کہا کہ چونکہ بہرائچ نیپالی سرحد سے ملا ہوا ہے اور کافی تعداد میں بھارتی نیپال کے ذریعہ چین کا سفر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس وقت چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے وہاں رہنے والے کافی لوگ متاثر ہیں اس لیے جو بھارتی واپس آرہے ہیں ان پر محکمہ صحت اور ایس.ایس.بی کی مشترکہ ٹیم نظر رکھ رہی ہے۔'
ضلع مجسٹریٹ کا مزید کہنا ہے کہ سرحد سے گزرنے والے تمام مسافروں کو چیک کیا جا رہا ہے، ابھی تک تو ایسا کوئی متاثرہ شخص بھارتی سرحد میں داخل نہیں ہوا ہے ۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس صورت حال کے باوجود کومت کی جانب سے ہدایت کے مطابق وہ پوری طرح مستعد ہیں اور سرحد پر واقع سی.ایچ.سی. چردا میں ایک آیسولیشن وارڈ اور ایک ایسوسیشن وارڈ بہرائچ میڈیکل کالج میں بنا دیا گیا ہے-
کورونا وائرس ہونے والی بیماری کی علامت
ہلکا بخار، زخام، سر درد
علاج ابھی دستیاب نہیں ہے-
اس کے انفیکشن سے متاثرہ کی سات دن میں موت ہو سکتی ہے-
یہ بیماری اصل میں چمگادڑ اور سانپ میں ہوتا ہے، لیکن چین میں چمگادڑ کے سوپ پینے کی وجہ سے یہ انسانوں میں پھیلا ہے-
چھینکنے، کھانسنے اور صحت میں آنے سے پھیل رہا ہے یہ خطرناک وائرس!
بچاؤ کے طریقے،
سفر کرتے وقت ماسک پہنے،سردی، زخام اور کھانسی سے متاثرہ مریض کا فوراً علاج کرائیں۔
اس تناظر میں ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ سانپ اور پرندوں کے گوشت کا استعمال بلکل نا کریں،کسی بھی انسان سے ہاتھ ملائیں تو بغیر ہاتھ صاف کرے ہاتھوں سے آنکھ نا چھوئیں۔
مزید پڑھیں: کرونا وائرس کے پیش نظر ایئرویز نے اپنی پروازیں رد کیں