ریاست اترپردیش کے مرادآباد میں سابق اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے سینیر رہنما اعظم خان 2008 میں اپنے حمایتی کے ساتھ بجنور جارہے تھے اسی دوران مرادآباد میں ان کے قافلے کو ریاستی پولیس نے روک لیا، اس کے بعد انہوں نے مرادآباد میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنا شروع کر دیا اس معاملے میں اعظم خان کے خلاف تھانہ چھج لیٹ میں 353 اور147 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سپا کے سینئر رہنما یوسف ملک نے بتایا کی یہ معاملہ 2008 میں پیش آیا تھا جب ریاست میں بہوجن سماجوادی پارٹی کی حکومت تھی اور اعظم خان سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی تھے۔
اس معاملے میں الہ آباد کورٹ نے 2019 میں اعظم خان کے خلاف نوٹس جاریا تھا اس کیس میں سماعت کے بعد اعظم خان کو ضمانت مل گئی تھی، لیکن پھر بعد میں اس کیس کو مرادآباد عدالت میں منتقل کر دیا گیا۔
سنہ 2019 کے آخر میں مرادآباد کورٹ نے پھر اعظم خان کو اس کیس سے متعلق نوٹس جاری کیا، جس کی اطلاعات حاصل نہ ہونے کی وجہ سے اعظم خان کورٹ میں حاضر نہیں سکے اس کے بعد پھر اعظم خان کو کورٹ نے 12 مارچ 2020 کو حاضر ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
کورٹ کے اس نوٹس کے بعد اعظم خان کے وکیل کی جانب سے کورٹ میں سرنڈر کرنے کی عرضی ڈاخل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اعظم خان کسی دوسرے معاملے میں سیتا پور جیل میں بند ہیں۔