اس معاملے میں ڈی ایم ایس پی نے ہندو، مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے نامور لوگوں سے ایک میٹنگ کے ذریعے اپیل کی ہے کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے اس کہ وجہ سے آپسی ہم آہنگی اور امن خراب نہیں ہونا چاہئے۔
وہیں ضلع انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ نے بھی ضلع گونڈا میں ایودھیا کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ آنے پر کمر کس لی ہے۔
اس معاملے میں ڈی ایم ڈاکٹر نتن بنسل اور ایس پی آر کے نیئر نے ضلع کے ہندو اور مسلم معاشرے کی تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے بات چیت کی جس میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ذمہ داریوں کا بھی حلف لیا گیا ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ایودھیا کیس سے متعلق متنازعہ پوسٹ کرتا ہے تو اس کے خلاف راسوکا کے تحت کارروائی کی جائے گی۔