آگرہ: اعتماد پور علاقے میں ایک چھ سالہ بچی سے جنسی زیادتی کی ناکام کوشش کے بعد اسے قتل کر دیا گیا۔ ملزم چوکیدار ہے۔ لڑکی کے شور مچانے پر ملزم نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی، اس کے بعد اسے پانی کی ٹنگی میں ڈبو کر ہلاک کر دیا۔ لڑکی کی شناخت مٹانے کے لیے اس کے سر پر پتھر سے بھی حملہ کیا۔ ملزم نے لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے اپنے کمرے میں پینٹ لگا دیا تھا۔ وہ متاثرہ خاندان کے ساتھ مل کر لڑکی کی تلاش کا ڈرامہ بھی کرتا رہا۔ مگر پولیس کے کھوجی کتے کی مدد سے اسے واردات کے چار گھنٹے کے اندر ہی پکڑ لیا گیا۔
- لاش گھر سے 100 میٹر دور ملی:
ڈی سی پی سٹی سورج رائے نے بتایا کہ اعتماد پور علاقے کے ایک گاؤں میں ہفتہ کی دوپہر ایک بجے چھ سالہ بچی گھر سے لاپتہ ہو گئی تھی۔ وہ ٹیوشن کے لیے گھر سے نکلی تھی۔ گھر واپس نہ آنے پر اس کے گھر والے اس کی تلاش کرنے لگے۔ شام کو اس کی لاش گھر سے 100 میٹر دور ٹیوب ویل کی ٹنکی کے پاس سے ملی۔ اس کے سر پر شدید چوٹ کے نشانات تھے۔ جسم کے دیگر حصوں پر بھی زخم تھے۔ اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی سٹی اعتماد پور تھانہ کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ اس واقعے کے بعد اہل خانہ سمیت پورے گاؤں شدید غم و غصے کا ماحول ہے۔ پولیس نے لوگوں کو سمجھا کر پُرسکون کیا۔ اس کے بعد واردات کی تفصیلی جانچ کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ ڈاگ سکواڈ سمیت فرانزک ٹیم بھی طلب کی گئی۔ شروعات میں پولیس نے اس شخص سے پوچھ گچھ کی جس نے لڑکی کی لاش کو پہلی بار دیکھا تھا۔ معلوم ہوا کہ دوپہر میں لڑکی کو گاؤں کے چوکیدار راجویر سنگھ (45) کے ساتھ دیکھا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے چوکیدار کے گھر پر چھاپہ مارا، لیکن وہ نہیں ملا۔ کھوجی کتے نے کچھ دیر میں اسے ڈھونڈ لیا۔ وہ بھیڑ کے درمیان چھپا ہوا تھا۔ واقعہ کے چار گھنٹے کے اندر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
- گھر والوں کے ساتھ مل کر لڑکی کو ڈھونڈنے کا بہانہ کرتا رہا
ملزم چوکیدار نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ اس نے لڑکی کو راستے میں پکڑا تھا۔ اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی لیکن لڑکی نے شور مچانا شروع کر دیا۔ گھر جانے کے بعد لڑکی اس کی حرکت کا راز نہ کھول دے، اس لیے اس نے اس کی پٹائی کی۔ اس کے بعد اسے ٹیوب ویل کے پانی کی ٹنگی میں ڈبو کر ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد لاش کو ٹینک سے باہر نکال کر اس کی شناخت مٹانے کے لیے نوکیلے پتھر سے سر پر وار کیا۔ اس کے بعد وہ لاش چھوڑ کر بھاگ گیا۔ اپنے کمرے میں پہنچ کر اس نے دیوار کو پینٹ کرنا شروع کر دیا تاکہ لوگ سمجھیں کہ وہ کہیں نہیں گیا، بلکہ اپنے گھر میں تھا اور پینٹنگ کر رہا تھا۔ اس کے بعد ملزم گاؤں والوں کے ساتھ مل کر لڑکی کی تلاش کا بہانہ کرنے لگا۔ پولیس اسے بھی ہجوم کا حصہ سمجھ رہی تھی لیکن کھوجی کتے نے اسے ڈھونڈ نکالا۔ اس کے بعد اس نے سارے راز اگل دیے۔ راجویر دوسرے گاؤں کا رہنے والا ہے۔ وہ دو سال تک لڑکی کے گاؤں میں آوارہ جانوروں کی چوکیداری کرتا تھا۔ اس نے گاؤں میں ہی کرائے پر ایک کمرہ بھی لے رکھا ہے۔