ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں نانپارہ کے بھونیا پور رام گڑھی گاؤں میں شرہپسندوں نے صحافی پریانشو کے گھر میں داخل ہو کر ان کے بوڑھے والدین پر جان لیوا حملہ کرکے شدید طور پر زخمی کر دیا۔-
ذرائع کے مطابق صحافی کے والد رادھے شیام گپتا اپنے گھر کی مرمت کرارہے تھے۔ اس دوران محلے میں رہنے والے راکیش ، مکیش ، بابو اور لالہ چاروں بھائی ان کی زمین پر قبضہ کرنے کی غرض سے مشتعل ہوگئے اور گالی گلوچ کرتے ہوئے تعمیراتی کام کو روکنے کی دھمکی دیتے ہوئے ان کے گھر میں داخل ہو گئے اور بزرگ رادھے شیام ، ان کی اہلیہ روپ رانی دیوی پر حملہ کر دیا ۔ معاملے کو دیکھ کر گاؤں والوں نے بیج بچاؤ کرتے ہوئے دونوں فریق کو الگ کیا۔
اس دوران رادھے شیام کہیں جا رہے تھے، تبھی راکیش ، مکیش ، بابو اور لالہ چاروں بھائیوں نے گاؤں کے قریب دھرسوتی پل پر انہیں گھیر کر حملہ کر دیا جس سے رادھے شیام شدید طور پر زخمی ہوگئے حالانکہ ملزمین راہگیروں کو دیکھ کر فرار ہونے میں کامیاب رہے ۔
پولیس نے رادھا شیام کی تحریر پر معاملے کی ایف آئی آر درج کرکے راکیش کو گرفتار کرلیا ہے لیکن پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس کی وجہ سے ضلع کے صحافیوں میں شدید غم و غصہ ہے۔
ملزم راکیش تھانہ مٹیرا میں باورچی کا کام کرتا ہے اس لئے وہ تھانہ کا رعب دکھا کر گاؤں کے لوگوں سے رقم وصولی ، دھمکیاں ، شراب پی کر خواتین سے بدتمیزی اور لوگوں سے مار پیٹ کرنا اس کا روز کا عمل ہے جس سے گاؤں کے لوگ خوفزدہ رہتے ہیں۔
اس سلسلے میں دہلی کے سینئر صحافی اور پریس کلب آف انڈیا کے ممبر ایم اطہرالدین عرف منے بھارتی نے اترپردیش کے ڈی جی پی سے صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ پیش آئے معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ نہ صرف اتر پردیش میں بلکہ پورے ملک میں صحافیوں کو ہراساں کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا! بہرائچ میں صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ جو ہوا اس سے پولیس کا رویہ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ بہرائچ کی پولیس صحافی اور اس کے کنبہ کی حفاظت کرنے میں ناکام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس معاملے میں پولیس کارروائی نہیں کرتی ہے تو دہلی سطح پر اس معاملے کو اٹھانے گریز نہیں کیا جائے گا۔