گورکھپور: 2007 میں ضلع گورکھپور کے بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ (موجودہ وزیر اعلی) کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے، پرویز پرواز کے گھر پر پیر کو ایک نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ ملزم کا نام پرویز پرواز ہے، جو عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ گورکھپور کی کینٹ پولیس نے پرویز کے بیٹے فیض عرف فیضل خان پر ڈکیتی کا الزام لگانے اور مقدمہ درج ہونے کے بعد فرار ہونے کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔
پیر کو فیض کے گھر پر نوٹس چسپاں کرنے کے بعد پولیس نے اس معاملے میں تیزی سے کاروائی کی ہے۔ غور طلب ہو کہ فیض ڈکیتی اور مارپیٹ جیسی سنگین دفعات کے تحت مطلوب ہے اور کافی عرصے سے مفرور ہے۔ عدالت نے ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔
پولیس کے مطابق پیر کو جاری نوٹس کے حوالے سے، راج گھاٹ تھانے کے ایس ایچ او راجندر سنگھ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ترکمان پور میں ملزم کے گھر پہنچے اور فیض کے علاقے میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے نوٹس چسپاں کیا۔ اس دوران پولیس نے اس کے گھر اور اردگرد بگل بجا کر اعلان بھی کیا۔
فیض کے والد پرویز پرواز نے اس وقت کے بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف 2007 کے گورکھپور فسادات میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی تھی، حالانکہ بعد میں عدالت نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ پرویز اس وقت گینگ ریپ کے جرم میں گورکھپور جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
جنوری 2007 میں گورکھپور میں فساد ہوا تھا، جس میں تیواری پور تھانہ علاقے کے نظام پور کے رہنے والے محمد شامی نے، محرم کے دن اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر راج کمار اگرہری نامی نوجوان پر حملہ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس معاملے سے ناراض، بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ دھرنے پر بیٹھنے والے تھے، لیکن انہیں جگدیش پور میں پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد شہر میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس میں پرویز پرواز نے یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کفیل کو چار سال سے کیوں معطل رکھا گیا ہے؟ الہ آباد ہائی کورٹ
تاہم پرویز نے عدالت میں جو ٹیپ پیش کی تھی، اس جانچ میں کچھ نا اتفاقیاں پائی گئی اور یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ خارج کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے پرویز کے بیٹے فیض کو شکنجےمیں لینے کے بعد، معاملہ ایک بار پھر زیر بحث ہو گیا ہے۔