پریاگ راج: امیش پال اور اس کے دو بندوق برداروں کے قتل کے معاملے میں پولیس اب عتیق احمد کے دوسرے وکیل وجے مشرا پر بھی شکنجہ کسنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تھانہ دھوم گنج کے انسپکٹر نے عتیق کے وکیل خان صولت حنیف کے حراستی ریمانڈ کے دوران ان کے کہنے پر پستول، کارتوس اور موبائل سمیت متعدد دستاویزات برآمد کئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق خان صولت حنیف نے پولیس کو کئی چونکا دینے والی معلومات دی ہیں۔ ان کے مطابق امیش پال کے قتل کی سازش میں عتیق کا نابالغ بیٹا بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ وجے مشرا نے کیس کے ملزمین کو فون پر امیش پال کے واقعہ کے دن اس کے عدالت سے چلے جانے کی اطلاع بھی دی تھی۔
ریمانڈ کے دوران خان صولت حنیف نے بتایا کہ 24 فروری کو جب امیش پال عدالت سے باہر جانے والا تھا تو اس نے اسد کو فیس ٹائم ایپ کے ذریعے آگاہ کیا تھا۔ اسی دوران عتیق کے دوسرے وکیل وجے مشرا نے بھی انٹرنیٹ کال کرکے عتیق اور اشرف کو معلومات فراہم کی تھیں۔ خان صولت سے ملنے والی اطلاع کے بعد اب پولیس وجے مشرا پر بھی شکنجہ کس سکتی ہے۔ پولیس کی طرف سے خان صولت حنیف کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کی تحریر میں ایڈوکیٹ وجے مشرا کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Advocate Khan Soulat Hanif عتیق احمد کے وکیل خان صولت کو بارہ گھنٹے کی پولیس ریمانڈ
تحریر میں لکھا گیا ہے کہ وجے مشرا نے انٹرنیٹ کالز کے ذریعے عتیق احمد اور اشرف کو عدالت سے امیش پال کے جانے کی اطلاع بھی دی۔ ساتھ ہی عتیق احمد کے چوتھے نابالغ بیٹے کو بھی امیش پال قتل کیس میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔ عتیق کے وکیل خان صولت حنیف نے ریمانڈ کے دوران ایک اور چونکا دینے والی معلومات دے دیں۔ بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں موجود عتیق احمد کے نابالغ بیٹے نے بھی سازش میں تعاون کیا تھا۔ یہ چوتھا نابالغ بیٹا تھا جس نے عتیق، اشرف، شائستہ، گڈو مسلم، ارمان، صابر سمیت تمام ملزمان کی فیس ٹائم آئی ڈیز بنائیں۔ اس وقت عتیق احمد کا چوتھا بیٹا چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں ہے۔