پریاگ راج: امیش پال قتل کیس میں عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد پر گولیاں چلانے کا الزام ہے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ہاف بلیک جیکٹ میں فائرنگ کرنے والے شخص کا نام اسد احمد بتایا جا رہا ہے جو 12ویں کے بعد قانون کی تعلیم حاصل کر کے وکیل بننا چاہتا تھا۔ اس کے لیے اسد کو ایک غیر ملکی لا یونیورسٹی سے آفر بھی ملی تھی۔ لیکن پاسپورٹ نہ بنوانے کی وجہ سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جانے کا ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔ اس کے بعد اس نے نوئیڈا کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا۔ لیکن صرف 6 ماہ میں کچھ ایسا ہوا کہ عتیق احمد کا یہ بیٹا آج یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔
عتیق احمد کے تیسرے بیٹے اسد احمد نے 2022 میں لکھنؤ کے ڈی پی ایس سے 12 ویں پاس کیا۔ پڑھنے لکھنے میں اچھا ہونے کی وجہ سے اسد نے 12ویں جماعت میں 85 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کیے تھے۔ اس کے بعد اسد نے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کئی غیر ملکی یونیورسٹیوں میں اپلائی کیا۔ انہیں انگلینڈ کی کچھ یونیورسٹیوں سے داخلے کی پیشکش بھی موصول ہوئی تھی۔ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جانے کی پیشکش ملنے پر اسد بہت خوش تھا۔ دوسرے ملک جانے کے لیے پاسپورٹ کی ضرورت تھی، جو اس کے پاس نہیں تھی۔ اس کے بعد اسد کی جانب سے پاسپورٹ کے لیے درخواست دی گئی۔
شہر کے دھومن گنج اور خلد آباد تھانہ علاقے سے دو بار درخواست دینے کے بعد بھی اسد کا پاسپورٹ نہیں بن سکا۔ پاسپورٹ بننے سے قبل پولیس کی تصدیق کے دوران ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ اسد کو اپنے والد اور خاندان کے مجرمانہ پس منظر کی قیمت چکانی پڑی۔ جب اسد کا پاسپورٹ دو دو کوششوں کے بعد بھی نہ بن سکا تو وہ قانون کی تعلیم کے لیے بیرون ملک نہ جا سکا۔ اس کے بعد اسد نے نوئیڈا کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا فیصلہ کیا اور وہاں قانون کی تعلیم شروع کی۔ لیکن، اسی دوران، 24 فروری کو ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے گواہ امیش پال اور دو پولیس اہلکار پریاگ راج کے ایک گلی بازار میں فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔ اس کے بعد یوپی ایس ٹی ایف کے ساتھ مل کر کئی اضلاع اور ریاستی پولیس کی ٹیمیں اسد احمد کی تلاش میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے نابالغ بیٹوں کی حراست سے متعلق پولیس نے کورٹ میں جواب داخل کیا
امیش پال قتل کیس میں سامنے آئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ابھی تک کسی بھی ملزم کی سرکاری طور پر شناخت اور تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ اس کیس کا ایک ملزم ارباز پولیس تصادم میں مارا گیا ہے، جس پر امیش پال قتل کیس کے دوران حملہ آوروں کی گاڑی چلانے کا الزام تھا۔ اس کے ساتھ ہی مسلم بورڈنگ ہاسٹل سے ایک نوجوان صداقت کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے کمرے میں جرم کی سازش رچی گئی بتائی جاتی ہے۔