ETV Bharat / state

Controversial Lecture Case: اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا

اے ایم یو Aligarh Muslim University انتظامیہ نے جنسی زیادتی کی تاریخ اور تعریف کے عنوان پر لیکچر کے دوران مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کر کے مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ وہیں آج انہیں حراست میں لے کر پوچھ گچھ لیے تھانہ لایا گیا

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا
author img

By

Published : Apr 8, 2022, 4:12 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا گیا۔ اس سے قبل بدھ کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جتیندر کمار کے خلاف ہندو دیوی دیوتاؤں کے کردار پر سوال اٹھانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کیس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ملزم پروفیسر کے خلاف شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ وہیں پروفیسر نے معافی بھی مانگ لی تھی۔ اس کے بعد جمعرات کو سرکل آفیسر سول لائن شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ ملزم پروفیسر کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا

ڈاکٹر جتیندر کمار پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کلاس میں پیش کی گئی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی زبان استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد ان کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والے سابق طالب علم اور بی جے پی لیڈر ڈاکٹر نشیت شرما نے بتایا کہ کالج میں ریپ سے متعلق ایک مضمون پڑھایا جا رہا تھا۔ یہ لیکچر اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار نے دیا۔ اس میں پاور پوائنٹ پریزنٹیشن میں دی گئی مثالیں ریپ کی تاریخی نوعیت بتاتے ہوئے ہندوؤں کے جذبات اور عقائد کو ٹھیس پہنچانے والی تھیں۔ بھگوان وشنو، اندرا، برہما کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے گئے۔

وہیں اسی معاملے میں سول لائن کے سی او شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار کے قابل اعتراض ریمارکس کو لے کر کیس درج کیا گیا تھا۔ تفتیشی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے مذکورہ کیس میں ملزم پروفیسر کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ بلایا گیا۔ اسے نوٹس بھی دیا گیا ہے۔

واضح رہے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار نے گذشتہ روز ایم بی بی ایس کے طلبہ کو پروجیکٹر پر ریپ آف ہسٹری کی تعریف پڑھاتے ہوئے ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے والی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جتیندر کمار کے خلاف سول لائن تھانے میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، اے ایم یو انتظامیہ نے معطل کر دیا۔ اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر نے اے ایم یو وائس چانسلر کے نام معافی نامہ بھی دیا تھا۔

یونیورسٹی کے پی آر او عمر سلیم پیرزادہ نے کہا کہ پروفیسر جتیندر کمار کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، ساتھ ہی پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری بھی قائم کر دی گئی ہے۔ سی ای او نے کہا کہ اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار، فارنسک میڈیسن شعبہ کی کلاس لیتے ہوئے پاور پریزنٹیشن کے دوران مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے تناظر میں۔ پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر (IPC 153a, 295 A,298,505) درج کر کے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: AMU Professor Gets Show Cause Notice: اے ایم یو انتظامیہ نے ڈاکٹر جتیندر کمار کو شوکاز نوٹس جاری کیا


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا گیا۔ اس سے قبل بدھ کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جتیندر کمار کے خلاف ہندو دیوی دیوتاؤں کے کردار پر سوال اٹھانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کیس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ملزم پروفیسر کے خلاف شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ وہیں پروفیسر نے معافی بھی مانگ لی تھی۔ اس کے بعد جمعرات کو سرکل آفیسر سول لائن شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ ملزم پروفیسر کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ طلب کیا

ڈاکٹر جتیندر کمار پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کلاس میں پیش کی گئی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی زبان استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد ان کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والے سابق طالب علم اور بی جے پی لیڈر ڈاکٹر نشیت شرما نے بتایا کہ کالج میں ریپ سے متعلق ایک مضمون پڑھایا جا رہا تھا۔ یہ لیکچر اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار نے دیا۔ اس میں پاور پوائنٹ پریزنٹیشن میں دی گئی مثالیں ریپ کی تاریخی نوعیت بتاتے ہوئے ہندوؤں کے جذبات اور عقائد کو ٹھیس پہنچانے والی تھیں۔ بھگوان وشنو، اندرا، برہما کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے گئے۔

وہیں اسی معاملے میں سول لائن کے سی او شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار کے قابل اعتراض ریمارکس کو لے کر کیس درج کیا گیا تھا۔ تفتیشی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے مذکورہ کیس میں ملزم پروفیسر کو پوچھ گچھ کے لیے تھانہ بلایا گیا۔ اسے نوٹس بھی دیا گیا ہے۔

واضح رہے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جتیندر کمار نے گذشتہ روز ایم بی بی ایس کے طلبہ کو پروجیکٹر پر ریپ آف ہسٹری کی تعریف پڑھاتے ہوئے ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے والی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جتیندر کمار کے خلاف سول لائن تھانے میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، اے ایم یو انتظامیہ نے معطل کر دیا۔ اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر نے اے ایم یو وائس چانسلر کے نام معافی نامہ بھی دیا تھا۔

یونیورسٹی کے پی آر او عمر سلیم پیرزادہ نے کہا کہ پروفیسر جتیندر کمار کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، ساتھ ہی پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری بھی قائم کر دی گئی ہے۔ سی ای او نے کہا کہ اسسٹنٹ پروفیسر جتیندر کمار، فارنسک میڈیسن شعبہ کی کلاس لیتے ہوئے پاور پریزنٹیشن کے دوران مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے تناظر میں۔ پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر (IPC 153a, 295 A,298,505) درج کر کے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: AMU Professor Gets Show Cause Notice: اے ایم یو انتظامیہ نے ڈاکٹر جتیندر کمار کو شوکاز نوٹس جاری کیا


For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.