ETV Bharat / state

MLA Shazil Islam Petrol Pump Revoked: رکن اسمبلی شہز الاسلام کے پٹرول پمپ پر انتظامیہ کی کاروائی

رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد بریلی میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہز الاسلام نے کہا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے پہلے دور اقتدار میں اپوزیشن کی حالت بہتر نہیں تھی، لیکن اب سماجوادی پارٹی کے سوا سو اراکین اسمبلی ہیں۔ لہذا اب ہماری بندوقوں سے بھی دھواں نہیں بلکہ گولیاں نکلیں گی۔ اس بیان کے بعد شہز الاسلام حکومت کے نشانے پر آگئے۔ Authorities Cancel licence of Samajwadi Party MLA Shazil Islam Ansari's Petrol Pump

author img

By

Published : Apr 14, 2022, 9:25 AM IST

Updated : Apr 14, 2022, 12:23 PM IST

انتظامیہ کی کاروائی
انتظامیہ کی کاروائی

اترپردیش کے ضلع بریلی میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہز الاسلام کے پرسا کھیڑا میں واقع پیٹرول پمپ کی این او سی کو بھی ضلع مجسٹریٹ نے منسوخ کر دیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائی تحقیقات کے دوران کئی حقائق چھپا کر پٹرول پمپ چلانے کے معاملہ کی تصدیق کے بعد کی گئی ہے۔ دستاویزات میں بھی کئی تضادات ہیں۔ ابھی تفتیش جاری ہے کہ پٹرول پمپ کی تعمیر کہیں سیلنگ کی زمین پر تو نہیں کی گئی ہے۔Authorities Cancel licence of Samajwadi Party MLA Shazil Islam Ansari's Petrol Pump

انتظامیہ کی کاروائی

رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد بریلی میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہز الاسلام نے کہا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے پہلے دور اقتدار میں اپوزیشن کی حالت بہتر نہیں تھی، لیکن اب سماجوادی پارٹی کے سوا سو اراکین اسمبلی ہیں۔ لہذا اب ہماری بندوقوں سے بھی دھواں نہیں بلکہ گولیاں نکلیں گی۔ اس بیان کے بعد شہز الاسلام حکومت کے نشانے پر آ گئے۔

چار روز قبل بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی بی ڈی اے نے نقشہ پاس نہ ہونے کے سبب اُن کے پیٹرول پمپ کو منہدم کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بی ڈی اے کے وائس چیئرمین نے ڈی ایم کو ایک مکتوب کے ذریعے گزارش کی تھی کہ شہزل الاسلام کے پٹرول پمپ کی این او سی کی شرائط اور ان کی تعمیل کی جانچ کی جانی چاہئے۔بی ڈی اے کے وائس چیئرمین نے اس مکتوب میں بتایا تھا کہ شہز الاسلام نے سنہ 2019ء میں پرساکھیڑا میں ایک پٹرول پمپ کے لائسنس کے لیئے درخواست دی تھی۔ بی ڈی اے نے اپنی این او سی نہیں دی۔ پیٹرول پمپ کا نقشہ بھی منظور نہیں ہوا، پھر بھی دیگر محکموں کی ملی بھگت سے این او سی لے کر جولائی سنہ 2020ء سے پیٹرول پمپ شروع کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:Smugglers House Demolishes In Bareilly: بی ڈی اے نے اسمگلروں کے گھر کی عمارت مسمار کی


اس کے بعد پٹرول پمپ کی فائل طلب کرنے کے ساتھ ہی ڈی ایم شواکانت دیویدی نے این او سی جاری کرنے والے تمام متعلقہ محکموں سے بھی جواب طلب کیا ہے۔ محکموں سے موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہز الاسلام کی جانب سے این او سی کے لئے دی گئی دستاویزات میں حقائق چھپائے گئے ہیں۔ اس میں نقشہ منظور نہ ہونے اور اراضی سیلنگ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے جیسی معلومات نہیں دی گئیں۔ اس کے بعد ڈی ایم نے این او سی منسوخ کر دیا۔ جس کے بعد سیل کرنے کا معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود پٹرول پمپ چلانے کی اجازت دینے والے افسران بھی سوالوں کی زد میں ہیں۔

اترپردیش کے ضلع بریلی میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہز الاسلام کے پرسا کھیڑا میں واقع پیٹرول پمپ کی این او سی کو بھی ضلع مجسٹریٹ نے منسوخ کر دیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائی تحقیقات کے دوران کئی حقائق چھپا کر پٹرول پمپ چلانے کے معاملہ کی تصدیق کے بعد کی گئی ہے۔ دستاویزات میں بھی کئی تضادات ہیں۔ ابھی تفتیش جاری ہے کہ پٹرول پمپ کی تعمیر کہیں سیلنگ کی زمین پر تو نہیں کی گئی ہے۔Authorities Cancel licence of Samajwadi Party MLA Shazil Islam Ansari's Petrol Pump

انتظامیہ کی کاروائی

رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد بریلی میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہز الاسلام نے کہا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے پہلے دور اقتدار میں اپوزیشن کی حالت بہتر نہیں تھی، لیکن اب سماجوادی پارٹی کے سوا سو اراکین اسمبلی ہیں۔ لہذا اب ہماری بندوقوں سے بھی دھواں نہیں بلکہ گولیاں نکلیں گی۔ اس بیان کے بعد شہز الاسلام حکومت کے نشانے پر آ گئے۔

چار روز قبل بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی بی ڈی اے نے نقشہ پاس نہ ہونے کے سبب اُن کے پیٹرول پمپ کو منہدم کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بی ڈی اے کے وائس چیئرمین نے ڈی ایم کو ایک مکتوب کے ذریعے گزارش کی تھی کہ شہزل الاسلام کے پٹرول پمپ کی این او سی کی شرائط اور ان کی تعمیل کی جانچ کی جانی چاہئے۔بی ڈی اے کے وائس چیئرمین نے اس مکتوب میں بتایا تھا کہ شہز الاسلام نے سنہ 2019ء میں پرساکھیڑا میں ایک پٹرول پمپ کے لائسنس کے لیئے درخواست دی تھی۔ بی ڈی اے نے اپنی این او سی نہیں دی۔ پیٹرول پمپ کا نقشہ بھی منظور نہیں ہوا، پھر بھی دیگر محکموں کی ملی بھگت سے این او سی لے کر جولائی سنہ 2020ء سے پیٹرول پمپ شروع کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:Smugglers House Demolishes In Bareilly: بی ڈی اے نے اسمگلروں کے گھر کی عمارت مسمار کی


اس کے بعد پٹرول پمپ کی فائل طلب کرنے کے ساتھ ہی ڈی ایم شواکانت دیویدی نے این او سی جاری کرنے والے تمام متعلقہ محکموں سے بھی جواب طلب کیا ہے۔ محکموں سے موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہز الاسلام کی جانب سے این او سی کے لئے دی گئی دستاویزات میں حقائق چھپائے گئے ہیں۔ اس میں نقشہ منظور نہ ہونے اور اراضی سیلنگ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے جیسی معلومات نہیں دی گئیں۔ اس کے بعد ڈی ایم نے این او سی منسوخ کر دیا۔ جس کے بعد سیل کرنے کا معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود پٹرول پمپ چلانے کی اجازت دینے والے افسران بھی سوالوں کی زد میں ہیں۔

Last Updated : Apr 14, 2022, 12:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.