لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کے لئے ریاست اترپردیش کے رامپور میں پولنگ ہوئی۔ اس دوران اعظم خاں کے فرزند اور سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد پولیس انتظامیہ کے ذریعہ ووٹرز کو ووٹنگ سے روکے جانے اور پریشان کئے جانے الزام پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے چناؤ کرانے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔
Abdullah Azam Makes Serious Allegations Amid Ongoing Polling in Rampur
لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کے لئے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لئے گورنمنٹ رضا پی جی کالج پر اپنے پولنگ بوتھ پہنچے۔ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ آج ضلع بھر میں پولیس نے دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگ گھروں سے ووٹ کرنے کے لئے نکل رہے ہیں تو ان کی گاڑیوں کے ٹائروں میں سویوں سے پنکچر کئے جا رہے ہیں۔ لوگوں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا اس طرح سے ووٹنگ کرائی جاتی ہے؟ عبداللہ اعظم نے کہا کہ اس بہتر ہے کہ انتخابات نہ کرایا جائے،اس طرح کے الیکشن سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:Rampur by Election 2022: اعظم خان نے پولیس پر جانبداری کا الزام لگایا
واضح رہے کہ لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کے لئے صبح سے جب ووٹنگ شروع ہوئی تو شام تک بہت ہی سست ووٹنگ فیصد رہا۔ اس دوران مسلسل کئی مقامات سے ایسی اطلاعات موصول ہوئیں جس میں یہ بتایا گیا کہ پولیس سماجوادی حامی والے علاقوں میں ووٹرز کو ووٹ کرنے سے روکنے کے لئے ٹارچر کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عبداللہ اعظم، اعظم خاں اور سماجوادی پارٹی امیدوار پولیس کے اس رویہ سے کافی ناراض نظر آئے۔