رامپور: سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم کے پرچہ نامزدگی پر قائم تعطل اس وقت ختم ہو گیا جب الیکشن آفیسر نے عبداللہ اعظم کے پرچہ نامزدگی کو درست قرار دیتے ہوئے قبول کرنے کی مہر لگا دی۔
عبداللہ اعظم کا پرچہ نامزدگی قبول ہونے کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ سماجوادی کارکنان اور عبداللہ کے حامیوں نے پارٹی دفتر دار العوام پہنچ کر عبداللہ اعظم کو پھولوں کے ہار پہنا کر مبارکباد دی۔
عبد اللہ کی نامزدگی قبول ہونے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ عبد اللہ اعظم نے اسمبلی انتخابات میں اپنی پہلی فتح حاصل کر لی ہے اور اب وہ آسانی سے اپنے چناؤ کی تشہیر کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ عبداللہ اعظم گذشتہ 2017 کے اپنے اسمبلی انتخابات میں دو برتھ سرٹیفیکیٹ معاملے میں ملزم قرار دے دیے گئے تھے اور اس وجہ سے ان کی اسمبلی کی رکنیت کو عدالت نے خارج کر دیا تھا۔ ساتھ ہی اس معاملے میں اور دیگر کئی الزامات کے تحت عبداللہ اعظم عدالت نے حراست میں لے کر جیل بھیج دیا تھا۔
تقریباً 23 ماہ جیل میں قید رہنے کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوکر رامپور واپس لوٹے ہیں اور اپنی و اپنے والد اعظم خان کی انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ 27 جنوری کو جب عبداللہ اعظم نے اپنے دو پرچہ نامزدگی داخل کئے تھے تو عبداللہ اعظم کے سیاسی حریفوں کی جانب سے تیزی سے اس بات افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ عبداللہ اعظم الیکشن کے لئے نہ اہل قرار دے دیے گئے ہیں اور ان پر چناؤ نہ لڑنے کی پابندی لگ سکتی ہے۔
بہرحال اب ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے عبداللہ اعظم کی پرچہ نامزدگی کو منظور کرنے سے متعلق این او سی بھی جاری کر دی گئی ہے۔