کانپور میں ایک مسلمان شخص کو گھیرنا اور اس سے جبراً جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کے معاملہ میں اب قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے مداخلت کرتے ہوئے پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔
قومی اقلیتی کمیشن کے ذریعے جاری کیے گیے اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کانپور میں مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شخص پر حملے اور اسے مذہبی نعرے لگانے پر مجبور کرنے سے متعلق خبروں کا از خود نوٹس لیا ہے۔ اس واردات سے مسلم کمیونٹی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اس لیے قومی اقلیتی کمیشن کے نائب چیئرمین عاطف رشید نے کانپور پولیس کمشنر کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ہفتے کے اندر کمیشن کو رپورٹ پیش کریں۔
کمیشن نے پولیس سے سوال پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ کہ اس شخص پر حملہ کرنے والے ملزم کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔اس معاملے میں کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور جن دفعات کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اس کی تفصیل کمیشن کو دی جائے۔
انہوں نے پولیس سے یہ بھی پوچھا ہے کہ مذہبی ہم آہنگی کی فضا پیدا کرنے کے لیے آئندہ ایسے واقعات کی تکرار سے بچنے کے لیے کیا حفاظتی اقدامات کیے گیے ہیں اور جن پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں اس شخص کو مارا پیٹا جا رہا تھا ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:کانپور: پُرتشدد معاملہ کے ملزمین کی رہائی کے لئے بجرنگ دل کا احتجاج
کمیشن نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اس واقعے کی وجہ سے متاثرہ بچے کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے کیا کارروائی کی گئی ہے۔کیا اس واقعے کے بعد بچے کی ذہنی اور جسمانی حالت کا جائزہ لیا گیا ہے اور اگر ایسا ہے تو اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ ساتھ میں کیا بچے کا کوئی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے اور ہاں تو اس کی ویڈیو کلپنگ بھی پیش کی جائے۔