مرادآباد: ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کے ایک تاجر کی چلتی ٹرین میں پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں کچھ لوگ تاجر کے کپڑے اتارتے اور بیلٹ سے پیٹتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ جمعرات کو کچھ لوگوں نے تاجر کے ساتھ دہلی سے پرتاپ گڑھ جانے والی پدماوت ایکسپریس ٹرین میں مارپیٹ کی تھی۔ اس کے بعد متاثرہ کو مرادآباد سے تھوڑی دور قبل ایک مقام پر اتار دیا گیا۔ جب یہ ویڈیو وائرل ہوا تو گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) ایسکارٹ نے ملزمین کو بریلی ریلوے اسٹیشن پر اتار کر اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ وہیں عاصم حسین نے 14 جنوری کو جی آر پی مراد آباد تھانے میں 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مذہبی نعرے نہ لگانے پر ٹرین میں اس کی پٹائی کی گئی جس کے بعد 15 جنوری کو پولیس نے اس معاملے میں دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ مذہبی نعرے لگانے سے متعلق نہیں تھا بلکہ عاصم حسین نے مبینہ طور پر ایک خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی جس کی وجہ سے اس کی پٹائی گئی۔ 17 جنوری کو ایک خاتون جو کہ شاہجہاں پور کی رہنے والی ہے، نے مراد آباد کے جی آر پی اسٹیشن پہنچی اور عاصم کے خلاف چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ درج کرایا۔
لڑکی نے تاجر عاصم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عاصم نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ ٹرین میں غازی آباد سے شاہجہاں پور جارہی تھی۔ ٹرین میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے اس کے بھائی نے اسے سامنے سیٹ پر بیٹھنے کو کہا۔ اس کے بعد عاصم نے اسے کہا کہ بیٹی یہاں بیٹھ جاؤ جب وہ وہاں بیٹھ گئی تو اس نے مبینہ طور پر لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ اس دوران اوپر برتھ پر بیٹھے لوگوں نے یہ سب دیکھا۔ اس کے بعد ان لوگوں کی تاجر کی بحث ہوگئی اور انہوں نے عاصم کی پٹائی کر دی۔ اس معاملے سے متعلق سی او جی آر پی دیوی دیال نے بتایا کہ کچھ دن پہلے مراد آباد کے تاجر عاصم نے کیس درج کرایا تھا، جب اس کی تحقیقات کی گئی تو چھیڑ چھاڑ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شاہجہاں پور کی رہائشی خاتون نے تحریری شکایت تھانہ انچارج کو دے دی ہے،۔ متاثرہ کے بیان پر کیس درج کر کے عاصم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Muslim Man Beaten in Train ریل میں مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی، جے شری رام کہنے پر مجبور کیا گیا