کورونا وبا کے سب اے ایم یو کے سبھی طلبہ رہائشی ہال بند ہیں باوجود اس کے گزشتہ شب تقریبا 8:40 پر یونیورسٹی باب صدی کے قریب موجود ڈک پوائنٹ پر فائرنگ میں ارمان علی زخمی ہو گیا تھا, جس کو علاج کے لئے اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔
فائرنگ میں ارمان علی کے پیٹ میں گولی لگی تھی جو ارمان علی کے مطابق جسم سے باہر نکل گئی کیونکہ کہ تین چار ایکسرے کرانے کے باوجود بھی گولی نظر نہیں آئی۔
اطلاع کے مطابق زخمی ارمان اعلی کو درخواست پر اعلی مرکز ریفر کیا گیا ہے۔فائرنگ میں زخمی ہونے والے ارمان علی کو اے ایم یو کا سابق طالب علم بتایا جارہا تھا لیکن اے ایم یو پراکٹر کے مطابق ارمان علی کی اے ایم یو کا موجودہ اور سابق طالب علم ہونے سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو پروفیسر شیبا حامد کی فِکّی ویبینار میں شرکت
زخمی ارمان علی نے بتایا کہ گزشتہ شب کچھ لوگوں نے فائرنگ کی تھی جس میں ان کے پیٹ میں گولی لگی، انھوں نے کہا کہ فی الحال کل کی بہ نسبت مطابق آج آرام ہے لیکن ابھی مکمل صحتیاب نہیں ہوئے۔
اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا گزشتہ شب فائرنگ میں زخمی ہونے والے ارمان علی کا اے ایم یو کے موجودہ اور سابق طالب علم ہونے سےمتعلق کوئی دستاویز اور تفصیلات نہیں ملی ہے۔ حالانکہ ارمان علی کو اے ایم یو کا سابق طالب علم بتایا جا رہا ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ارمان علی نے اے ایم یو سے ڈپلومہ کیا ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بارویں جماعت کی تعلیم حاصل کی تھی لیکن' ہمارے پاس ابھی تک کوئی دستاویز یا تفصیلات نہیں ہیں'
ارمان علی کی جانب سے تھانہ سول لائن علی گڑھ میں تحریر دے دی گئی ہے۔ فائرنگ کرنے والے افراد موقع سے فرار ہو گئے تھے۔