کانپور: اترپردیش کے سابق وزیر اعلی و سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سارس پرندہ کے دوست عارف کے ساتھ چڑیا گھر میں سارس پرندہ سے ملاقات کرنے پہنچے، لیکن سارس پرندہ کے کورنٹائن ہونے کی وجہ سے ملاقات نہیں ہوسکی، بلکہ سی سی ٹی وی کے ذریعے سے سارس پرندہ کا دیدار کرایا گیا۔ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں اتر پردیش کی سیاست میں سارس پرندہ انتخابی مدعے میں شامل ہوتا دکھائی دے رہا ہے جس طرح سے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو ان دنوں سارس پرندہ کو لے کر بیان دے رہے ہیں اور سارس پرندہ کے اردگرد نظر آرہے ہیں، ساتھ ہی موجودہ اترپردیش کی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔ اس سے لگتا ہے کہ اترپردیش کے 2024 کے لوک سبھا انتخاب اور اس سال ہونے والے بلدیاتی انتخاب میں یہ ایک سیاسی ایشو بن جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Sarus Issue In Uttar Pradesh ایم ایل اے امیتابھ باجپئی کو پرندہ سارس سے ملنے کی اجازت نہیں ملی
عارف اور اکھلیش یادو کو چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے سی سی ٹی وی کیمرے کے ذریعے سے سارس پرندہ کا دیدار کرایا۔ سارس پرندہ کا دیدار کرنے کے بعد اکھلیش یادو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس سے ملاقات کرنے جاتے ہیں، اترپردیش کی سرکار اس پر کارروائی کر دیتی ہے۔ ہم پہلے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے عرفان سولنکی سے ملنے کانپور جیل گئے تو ایم ایل اے عرفان سولنکی کو کانپور جیل سے مہاراج گنج جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ وہیں جب سارس پرندہ اور اس کے دوست عارف سے امیٹھی ملاقات کرنے گئے تو اسے موجودہ حکومت نے محکمہ جنگلات کے ذریعے سارس پرندہ کو اپنی تحویل میں لے لیا جسے اب کانپور کے چڑیا گھر میں قید کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر سارس پرندہ کی عارف سے دوستی کی وجہ سے عارف پر مقدمہ کیا گیا ہے تو ان لوگوں پر بھی قانونی کاروائی کی جانی چاہیے جن لوگوں نے سارس پرندہ کو کھلی ہوا سے پکڑ کر اسے قید کر رکھا ہے۔ اکھلیش یادو نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سارس پرندہ زخمی تھا اس وقت عارف نے اس کی تیمارداری کرکے اس کی جان بچائی۔ عارف کے اس اقدام کی تعریف کرنی چاہیے اور اس کی ہمت افزائی کرنی چاہیے جس سے عوام میں پرندوں سے محبت میں اضافہ ہوتا، الٹا عارف پر مقدمہ قائم کیا جارہا ہے۔ سرکار کے اس قدم سے لوگوں کے اندر خوف پیدا ہورہا ہے لوگ انسانیت کے کام کرنے سے ڈریں گے۔