ریاست اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم کی ہائی کورٹ نے 2017 انتخاب میں سوار اسمبلی حلقے سے بنے رکن اسمبلی کو برخواست کر دیا ہے ۔
جس کے بعد عبداللہ اعظم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے سے مطمئین نہیں ہیں، اس لیے انہوں نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
دراصل عبداللہ اعظم پر الزام تھا کہ انہوں نے ریاست اترپردیش میں 2017 کے اسمبلی انتخابات میں فرضی دستاویزات کا سہارا لے کر بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے نواب کاظم علی خاں کو اسمبلی انتخابات میں شکست دیا تھا ۔
نواب کاظم علی کے شکایت پر الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ایس پی کیسروانی کی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت رد کرنے کا گزشتہ روز فیصلہ سنایا تھا۔
اس فیصلے کے بعد رکن پارلیمان اعظم خاں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدلیہ سے پہلے بھی کئی معاملوں میں انصاف ملا ہے اور امید ہے کہ آئندہ بھی انصاف ملے گا۔
ساتھ ہی انہوں نے عبداللہ اعظم کی رکنیت رد ہونے پر خوشی کا اظہار کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ شاید اس بات کی خوشی منا رہے ہیں کہ وہ نابالغ سے شکست کھا گئے تھے۔