ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گھنٹہ گھر میں 66 دنوں سے مظاہرہ چل رہا ہے۔
کورونا وائرس کے چلتے ضلع انتظامیہ کی جانب سے کئی بار مظاہرین سے بات کی گئی تاکہ وہ اپنا دھرنا ختم کر لیں لیکن وہ کسی بھی حال میں ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
مولانا کلب صادق نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'میری آپ لوگوں سے گذارش ہے کہ اس مظاہرے کو فی الحال ملتوی کر دیں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
مولانا صادق نے کہا کہ 'میں اس مظاہرے کو کچھ عرصے کے لیے ملتوی کرنے کا گذارش کرتا ہوں نہ کہ اسے کینسل کرنے کی بات کہہ رہا ہوں'۔
انہوں نے کہا کہ 'آپ کے مظاہرہ سے سرکار ڈر گئی ہے، آپ بہادر خواتین ہیں۔
مولانا نے کہا کہ 'جب کرونا وائرس کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، ہم آپ سے پھر کہیں گے کہ آپ پہلے کی طرح دھرنے پر بیٹھیں لیکن ابھی کے لیے ملتوی کرنا ہی مناسب ہے۔
کے جی ایم یو کے سینئر ڈاکٹر کوثر عثمان نے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'کورونا وائرس کی کوئی دوا نہیں ہے، صرف پرہیز کے ذریعے ہی اس وباء سے لڑا جا سکتا ہے۔'
اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا مظاہرین مولانا کلب صادق کی اپیل پر عمل پیرا ہوتی ہیں یا انہیں بھی نظر انداز کر دیتی ہیں؟