اترپردیش کے ضلع بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا قادری کی جانب سے علماء کرام سے بینڈ باجہ، ڈھول تاشہ، ڈی جے اور آتش بازی کے استعمال ہونے والے شادی میں شرکت نہیں کرنے اور نکاح نہ پڑھانے کی اپیل کی گئی ہے جس پر علماء، ائمہ، مدارس کے اساتذہ اور قاضی نے اپنی رضامندی کی مہر لگا دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا قادری نے حال ہی میں مسلم معاشرے میں ہونے والے شادی میں رقص، گانا بجانا اور آتشبازی کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ ساتھ ہی شادی میں کھڑے ہوکر کھانا کھانے اور خواتین کے بے پردہ ہونے کی روایت پر بھی پابندی لگانے کی اپیل کی تھی۔
سجادہ نشین نے شہر کے تمام قاضیوں، علماء اور ائمہ سے کہا تھا کہ جس شادی میں غیر شرعی کام انجام دیئے جا رہے ہوں، وہاں نکاح نہ پڑھائیں۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کے احاطے میں درگاہ کے سرپرست حضرت سبحان رضا خاں کی سرپرستی میں ایسے تمام مسئلے پر آج ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔ جس کی صدارت درگاہ کے سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا خاں قادری نے کی۔
میٹنگ میں تشریف لائے تمام علماء، مولوی، ائمہ، قاضی اور دانشوروں نے متفقہ طور پر سجادہ نشین کی اپیل پر منظوری دیتے ہوئے مہر لگا دی ہے۔
مفتی سلیم نوری نے کہا کہ 'غیر شرعی معاشرتی برائیوں کو روکنے کے لئے پہلے علماء کرام اور مولویوں کو عمل کرنا ہوگا۔ اس کے بعد اپنے گھر اور پھر قریبی رشتہ داروں، دوستوں اور سماج کے دیگر طبقات میں عمل کرانا ہوگا اس طرح ہم ان غیر شرعی روایات کو ختم کرسکتے ہیں۔ مدرسہ منظرِ اسلام کے پرنسپل مفتی عاقل رَضوی نے سبھی ائمہ سے ہاتھ اُٹھاکر اس اپیل کی تائید کرائی اور پھر ہر جمعہ کی نماز میں خاص طور پر قوم کو تاکید کرنے کو کہا۔
تنظیم علماء اسلام کے جنرل سیکریٹری مولا شہاب الدین نے کہا کہ 'اس مہم میں اُن کی پوری ٹیم سجادہ نشین کے ساتھ ہے۔' اس اہم میٹنگ میں خاص طور پر قاری عبد الرحمن قادری، ضلعی صدر تحریک فروغ اسلام مولانا احسن الحق چتورویدی، دارالافتا کے صدر مفتی کفیل ہاشمی، شہر امام مفتی خورشید عالم رضوی نے بھی خطاب کیا۔
احمد آباد کی عائشہ نے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کر لی جو مسلم معاشرے میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے اس لئے جہیز دینا اور جہیز کا مطالبہ کرنے والے افراد کو سبق سکھانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔