علیگڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کروانے کی خواہش زیادہ تر والدین کی ہوتی ہیں اور خود طلباء بھی اس کے داخلے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے رات دن کڑی محنت کرتے ہیں کیونکہ یہاں تعلیم کے ساتھ تربیت بھی دی جاتی ہیں اور یہ ایک تاریخی یونیورسٹی بھی ہے، یہاں ایک ہی چھت کے نیچے نرسری کلاس سے لے کر پی ایچ ڈی کی تعلیم دی جاتی ہے۔
یہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلباء ملک اور بیرونی ممالک میں اعلی عہدوں پر فائز ہو کر اپنے والدین کا نام روشن کرتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ برسوں سے یہاں سے تعلیم یافتہ طلباء اور موجودہ طلباء پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام عائد ہوتے رہتے ہیں۔
اسی ضمن میں اے ایم یو سے گزشتہ برس گریجویشن کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اے ایم یو میں ہی رواں برس ماسٹر آف سوشل سروس (ایم ایس ڈبلیو) میں داخلہ لینے والے طلباء عبدالصمد اور فیضان بختیار پر یو پی اے ٹی ایس کی پریس ریلیز کے نام سے وائل پریس ریلیز کے مطابق ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے جن پر 25، 25 ہزار روپے کا انعام کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
دونوں طلباء کے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام سے متعلق اور طلباء کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ ان کے شعبہ اور اقامتی ہال وقارالملک پہنچے تو وہاں کوئی بھی کچھ کہنے سے بچتا نظر آیا ہے لیکن ان طلباء کی تفصیلات جاننے کے لئے جب یونیورسٹی پراکٹر دفتر پہنچے تو یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے خصوصی گفتگو میں بتایا ہمیں بھی سوشل میڈیا اور میڈیا سے معلوم چلا ہے کہ اے ایم یو کے دو طلباء پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس کے پیش نظر ان پر کچھ کروائی چل رہی ہے اور ان پر یو پی اے ٹی ایس نے 25، 25 ہزار روپے کا انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔
پراکٹر نے واضح کیا کہ دونوں ہی طلباء کا یونیورسٹی میں داخلہ ہے وہ ماسٹر آف سوشل سروس (ایم ایس ڈبلیو) طلب علم ہیں اور ان کا یونیورسٹی کا وقارالملک ہال الاٹمنٹ ہیں لیکن جب سے انکا نام سرخیوں میں آیا ہے جب سے ان کو کیمپس میں دیکھا نہیں جا رہا ہے۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے پراکٹر نے بتایا کہ فیلحال علیگڑھ انتظامیہ، پولیس یا کہیں سے بھی اس سے متعلق ہمارے پاس کوئی تحریر نہیں آئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمنے فیلحال انکے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ہے اگر کوئی تحریر ہمارے پاس آتی ہے تو ہم طلباء کے خلاف یونیورسٹی رول ریگولیشن کے مطابق کروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی سے عازمین کی تعداد انتہائی کم، کیا گذشتہ بد انتظامی کا نتیجہ ہے؟
فی الحال یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ہے اور ناہیں یونیورسٹی کے پاس اے ٹی ایس اور علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے خلاف کسی طرح کی کوئی تحریر موصول ہوئی ہے۔