پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے لکھنؤ گھنٹہ گھر پر بارش سے بھیگنے کے سبب ہوئی تین مظاہرین خواتین کے انتقال پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ شہید ہیں جنہوں نے آئین کی بقاء کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی اور شہید ہوگئیں۔
ان شہید مظاہرین کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔انہوں جاری پریس ریلیز کے ذریعہ اپنے تعزیتی پیغام میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت نے قوم پر سی اے اے، این آر پی اور این آر سی مسلط کر کے انہیں آئین کی بقاء کے لیے دھرنا مظاہرہ کے لیے مجبور کر دیا، جس کے سبب ہماری خواتین کو سڑکوں پر نکلنا پڑا۔
حکومت اظہار آزادی پر پابندی لگا کر جہاں آئین کے وقار کو پامال کر رہی ہے۔ وہیں ہماری خواتین آئین کے وقار کو مجروح ہونے سے بچانے کے لیے اپنے عزم پر ڈٹی ہوئی ہیں۔گزشتہ تقریبا دو ماہ سے مسلسل ٹھنڈ و بارش کی پرواہ کیے بغیر مظاہرہ جاری ہے۔
ابھی تک سردی و بارش سے بھیگنے کے سبب تین مظاہرین خواتین کا انتقال ہو چکا ہے، لیکن ان مظاہرین کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ بلند ہیں۔
انتظامیہ و پولیس کی بے حسی کا سبب یہ ہے کہ ایک ٹینٹ بھی لگانے کی اجازت نہیں دی لیکن کھلے آسمان کے نیچے بارش و ٹھنڈ کے باوجود ان آئین مظاہرین کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔