سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف احتجاج کرنے کے سبب جاری کردہ وصولی نوٹس واپس لینے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ 2019 میں شہریت ترمیمی قانونی بل کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا۔اور اس دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ۔اس معاملے کے پیش نظر اترپردیش حکومت نےریکوری نوٹس جاری کیا تھا ۔اس معاملے پر سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی ضبط کی گئی جائیداد اور رقم واپس کرے ۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا میرٹھ کے لوگوں اور جمیعتہ العماء ہند نے خیر مقدم کیا ہے UP Govt Withdraws Recovery Notices Against anti-CAA Protesters
مظاہرین کو دیے گئے وصولی کے نوٹس واپس لے جانے پر جمیعتہ العلماء ہند شہر میرٹھ یونٹ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔ یہ فیصلہ مبنی بر انصاف ہے۔ عدالت کے حکم کے بعد متعدد افراد کو اس سے راحت ملے گی اور عدالت کے تئیں ان کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا ۔
جمیعتہ العلماء ہند نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ملک میں زرعی قوانین کی واپسی عمل میں لائی گئی اسی طرح سی اے اے اور این آر سی قانون کی بھی واپسی ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں:Anti CAA Protest: سی اے اے مخالف مظاہرین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
وہیں میرٹھ میں تشدد کے واقعات میں ملزمین کی طرف سے پیروی کرنے والے وکیل ریاست علی نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کے خلاف جہاں ریکوری کا نوٹس بھیجا گیا اور چوراہوں پر ہورڈنگ لگا کر انہیں بدنام کیا گیا.اس سے سماج میں ان لوگوں توہین ہوئی تھی۔