بریلی: بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل (آئی ایم سی) کے قومی صدر مولانا توقیر رضا نے ایک بار پھر درگاہ اعلیٰ حضرت واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکز حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آئی ایم سی کے صدر مولانا توقیر رضا خاں نے ایک بار پھر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما کو گرفتار کیا جانا چاہئے، جس کے لئے اُنہوں نے بی جے پی صدر جے پی نڈا کو خط بھی لکھا ہے All India Ittehad Millat Council۔
مولانا توقیر رضا خاں نے بی جے پی کی ترجمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں نے محسوس کیا کہ بریلی کی امن پسند عوام کے دلوں میں غصہ اور ناراضگی ہے۔ اگر ہم نے کچھ نہ کیا تو پریشانی ہو سکتی ہے۔ وہ گستاخی جو رسول اللہﷺ کی شان میں کی گئی ہے، اُس کے لیے بی جے پی کے اعلیٰ عہدے داران کو معافی مانگنی چاہیئے۔ اُنہوں نے 10 جون بروز جمعہ کو شہر کے فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج Fazlur Rehman Islamia Inter College کے میدان میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی ڈبیٹ میں جو الفاظ استعمال کیئے ہیں۔ اُس سے عالم اسلام کے مسلمانوں کے دلوں کو تکلیف ہوئی ہے۔ مسلمانوں میں نوپور شرما کے خلاف غم و غصہ اور ناراضگی ہے۔ لہذا، بی جے پی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ترجمان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی کونسل کی جانب سے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو نوپور شرما کے خلاف کارروائی کرنے کے لیئے ایک خط بھی لکھا ہے۔ نوپور شرما کی گرفتاری ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں کہ ایک ہفتے کے اندر نوپور شرما کو گرفتار کیا جانا چاہیئے۔ اگر اُسے گرفتار نہیں کیا گیا تو ہم پھر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ اسی لیئے اگلے جمعہ کو احتجاجی مظاہرے کا دن طے کیا گیا ہے۔ یہ ہماری مجبوری ہے کہ ہم سڑکوں پر آئیں گے اور دھرنا و مظاہروں کے ذریعے حکومت تک اپنی بات پہنچانے کا کام کریں گے۔
اسی طرح مولانا توقیر رضا خاں Maulana Tauqeer Raza Khan نے اکشے کمار کو بھی نشانہ بنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ اکشے کمار اپنی فلم کی تشہیر کے لیے ایسی بیان بازی کر رہے ہیں۔ تاریخ میں اورنگ زیب سے بہتر کردار نہیں ملے گا۔ اورنگ زیب نے ہندوؤں کو آباد کیا اور ہندو سماج کے لیئے مندر بنائے۔ دراصل اکشے کمار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”بدقسمتی سے ہماری تاریخ کی نصابی کتابوں میں شہنشاہ پرتھوی راج چوہان کے بارے میں صرف 2-3 لائنیں ہیں، لیکن حملہ آوروں کا ذکر بہت زیادہ ہے۔ ہماری ثقافت اور ہمارے شہنشاہوں کے بارے میں شاید ہی کوئی بات ہو۔
مزید پڑھیں:
- Maulana Tauqir Raza On Nupur Sharma: مولانا توقیر رضا نے نپور شرما کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا
- Gyanvapi Masjid Case: ‘ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا‘ گیان واپی مسجد معاملہ پر مولانا توقیر رضا کی پریس کانفرنس
اکشے کمار نے کہا ہے کہ میں یہ نہیں کہتا کہ مغلوں کا ذکر نہ کیا جائے، لیکن توازن ہونا چاہیے۔ وہ بھی بہت اچھے تھے۔ ''لیکن میں وزیر تعلیم سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اس معاملے کو مزید دیکھیں کہ کیا ہم اس میں توازن پیدا کر سکتے ہیں''۔ مولانا توقیر رضا نے کشمیر میں ہندوؤں اور کشمیری برہمنوں کے قتل کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسی غیر ذمہ دار حکومت کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔