فرانس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے اور ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے فرانس کی حمایت کیے جانے سے ملک میں رہنے والے مسلمانوں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل یعنی جمعہ کے دن محلہ بڑضیاء الحق کے میدان میں احتجاجی جلسہ کیا جائے گا۔ جس میں بڑی تعداد میں عوام اور علماء شرکت کریں گے۔
سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ فرانس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے اور فرانس کے صدر کی جانب سے ملزمین کی حمایت کیے جانے سے مسلمان بے چین ہیں۔ لیکن ہندوستانی وزارت خارجہ نے فرانس کی اس غلط حرکت کی حمایت کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور اس کی حمایت کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
معاویہ علی نے کہا کہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ اس کے خلاف آواز بلند کریں اور اسی کے تحت بعد نماز جمعہ محلہ بڑضیاء الحق کے میدان میں اس کی مخالفت میں احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا جائے گا جس میں علماء ہم سب کی رہنمائی کریں گے۔
ابنائے مدارس ویلفیئر ایجوکیشن ٹرسٹ کے چیئرمین مہدی حسن عینی نے کہا کہ دنیا کے ہر ایک خطے میں بسنے والے ہر ایک مسلمان کے لیے سب سے معزز شخصیت حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔ ناموس رسالت کے لیے مسلمان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اسلامی فوبیا کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت نے فرانس کی حمایت کرکے ملک کے سیکولر ڈھانچے کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے اور یہ بھارت کی اپنی تہذیب کے بھی خلاف ہے۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے شہر کے عوام سے اس احتجاجی جلسہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
یاد رہے فرانس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ دکھائے جانے کے بعد ایک استاد کا سر قلم کر دیا گیا تھا جس کے بعد فرانس نے پیغمبر اسلام پر مبنی خاکے بنا کر لٹکا دیا۔ اس واردات کے بعد پوری دنے کے مسلمانوں میں غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔