اتر پردیش کے ضلع جونپور میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر ضلع کی تمام آنگن باڑی کارکنان نے اجرت میں اضافہ سمیت دیگر معاملوں کو لیکر کلکٹریٹ احاطہ میں سیاہ پٹی باندھ کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
آج دنیا بھر میں عالمی یومِ خواتین بڑے جوش وخروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ کہیں خواتین کو انعام و اکرام سے نواز کر ان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تو کہیں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے سے گفتگو کی جا رہی ہے لیکن ضلع جونپور میں آج آنگن باڑی خواتین کارکنان عالمی یومِ خواتین کے موقع پر احتجاج کر کے اپنے حقوق کے تعلق سے حکومت سے مطالبہ کیا۔
اس موقع پر آنگن باڑی کارکنان و معاونین ایسوسی ایشن کی ریاستی نائب صدر سریتا سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے حکومت ہماری ملازمت مستقل کرے اور جب تک مستقل نہیں کر سکتی ہے تب تک آنگن باڑی کی اجرت 18000 ہزار روپیہ اور معاونین کی اجرت 9000 ہزار روپیہ طے کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آنگن باڑی کارکنان کو سوکھا غلہ فراہم کراتی ہے، جس کو معاون گروپ (سہایتا سموہ) سے منسلک کر دیا گیا ہے تو میرا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ معاون گروپ (سہایتا سموہ) سے ہمارا کھاتا الگ کر دیا جائے اور معاون صدر کسی بھی طرح کی دخل اندازی ہمارے کاموں میں نہ کریں البتہ کام ان کی ہی نگہبانی میں رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ ہوگی آدتیہ ناتھ نے 2018 میں جو وعدہ کیا تھا کہ آنگن باڑیوں کی اجرت 8 سے 10 ہزار روپیہ کے درمیان کر دی جائے گی اسے فوری طور پر لاگو کیا جائے ورنہ پورے اتر پردیش کی تقریباً پونے چار لاکھ آنگن باڑی کارکنان حکومت کے خلاف احتجاج کر اسمبلی کا گھیراؤ کریں گی، اس سے حکومت کا کوئی قانون بھی انہیں نہیں روک پائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کے بین الاقوامی دن پر نائب صدر کی مبارکباد
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے ہر ضلع میں آج ایک روزہ احتجاج چل رہا ہے کیونکہ آج عالمی یومِ خواتین ہے، اس لئے جگہ جگہ ہمیں اعزازات دینے کے نام پر بھیڑ کو کم کرنے کی سازش ہے لیکن پھر بھی آنگن باڑی کارکنان جمع ہوکر عالمی یومِ خواتین کو احتجاج کے طور پر منا رہی ہیں۔