ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں منگل کی دیر رات ایک حیران کن واقعہ منظر عام پر آیا ہے، دسویں جماعت میں پڑھنے والے 16 سالہ لڑکے نے اپنی ماں کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ یہی نہیں، وہ اپنی 10 سالہ چھوٹی بہن کے ساتھ تین دن تک اپنی ماں کی لاش کے ساتھ گھر میں رہا۔ منگل کی شام جب لاش سے بدبو آنے لگی تو بچے نے قتل کی جھوٹی کہانی گڑھ کر فوجی اہلکار کے والد کو اطلاع دی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ نابالغ بیٹے نے اپنی ماں کو صرف اس لیے قتل کیا کہ اسے پب جی گیم کھیلنے سے منع کیا گیا تھا۔ Boy kills Mother as She Stops Him From Playing PUBG
یہ سنسنی خیز واقعہ لکھنؤ کے پی جی آئی علاقے کا ہے۔ سادھنا یہاں یمنا پورم کالونی میں اپنے 16 سالہ بیٹے اور 10 سالہ بیٹی کے ساتھ رہتی تھی۔ سادھنا کے شوہر نوین سنگھ کولکتہ کے آسنسول میں فوج میں جے سی او Junior Commissioned Officers کے طور پر تعینات ہیں۔ اے ڈی سی پی ایسٹ قاسم عابدی نے بتایا کہ سادھنا کا نابالغ بیٹا PUBG گیم کھیلنے کا عادی ہے۔ اس کی ماں کو یہ عادت پسند نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے وہ اپنی ماں سے لڑتا رہتا تھا۔ ہفتہ کو جب سادھنا سہ پہر 3 بجے سو رہی تھی تو اس نے لائسنسی پستول سے اپنی ماں کے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق نابالغ نے پستول میں صرف ایک کارتوس لوڈ کیا تھا، باقی 3 زندہ کارتوس باہر تھے۔
پولیس کے مطابق 16 سالہ بیٹے نے ہفتے کی رات 3 بجے اپنی ماں سادھنا کو قتل کر دیا۔ اس کے بعد وہ اگلے تین دن تک اپنی ماں کی لاش چھپاتا رہا۔ یہی نہیں، وہ بدبو دور کرنے کے لیے بار بار روم فریشنر کا چھڑکاؤ کر رہا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بیٹے نے 3 دن سے گھر آنے والے پڑوسیوں کو بتایا کہ اس کی دادی بیمار ہیں اس لیے ماں چچا کے گھر گئی تھی۔ لاش سے بدبو آنے پر سادھنا کا نابالغ بیٹا منگلوال گھبرا گیا اور اس نے رات 8 بجے آسنسول میں اپنے والد کو فون کیا اور بتایا کہ اس کی ماں کو کسی نے مار دیا ہے۔ قتل کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی تو بتایا کہ کوئی ان کے گھر پچھلے تین دنوں سے آرہا ہے۔ ہو سکتا ہے اس نے اسے قتل کر دیا ہو۔
جب فرانزک ٹیم موقع پر پہنچی تو سادھنا کی لاش بستر پر پڑی تھی۔ لاش بری طرح گل چکی تھی۔ فرانزک ٹیم کے مطابق لاش اس حد تک گل چکی تھی کہ اس میں کیڑے تھے۔ یہی نہیں لاش کے چاروں طرف خون بکھرا ہوا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب نابالغ نے اپنی ماں کو قتل کیا تھا، اس وقت اس کی 10 سالہ بہن بھی بیڈ روم میں سو رہی تھی۔ گولیوں کی آواز سن کر بہن بیدار ہوئی تو وہ اسے اسٹڈی روم میں لے گیا اور سو گیا۔ صبح اٹھتے ہی بہن کو دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو اسے بھی مار ڈالے گا۔ جس کی وجہ سے 10 سالہ معصوم 3 دن تک اسٹڈی روم سے باہر نہیں نکلی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں بیٹے کی سالگرہ پر میاں بیوی کے درمیان لڑائی ہوئی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ جھگڑا صرف بیٹے کی وجہ سے ہوا، تب سے سادھنا بیٹے سے ناراض تھی۔ اتنا ہی نہیں قتل سے تین دن پہلے سادھنا نے گھر سے 10 ہزار روپے چوری کرنے کے الزام میں اپنے بیٹے کی پٹائی بھی کی تھی۔ تاہم تھوڑی دیر بعد رقم صرف سادھنا کے پاس ہی ملی۔ اس بات پر وہ اپنی ماں سے ناراض تھا۔ اکتوبر سے سادھنا اپنے بیٹے کو ہر بات پر روکتی تھی۔
یمنا پورم کالونی میں سادھنا کے پڑوسیوں نے بتایا کہ سادھنا کا بیٹا کافی سیدھا اور ملنسار تھا۔ کبھی محسوس نہیں ہوا کہ وہ اپنی ماں یا کسی سے بھی اونچی آواز میں بات کر سکتا ہے۔ ایک پڑوسی نے بتایا کہ اتوار اور پیر کو نابالغ کرکٹ کھیلنے گھر سے نکلا تھا۔ اس وجہ سے اسے شبہ نہیں تھا کہ اس کے گھر میں سادھنا کی لاش بھی ہوگی۔
- مزید پڑھیں:لوک سبھا میں پب جی گیم پر پابندی کا مطالبہ
سادھنا کی 10 سالہ بچی کو تین پولس افسران اور پی جی آئی تھانے کے 2 کانسٹیبل گھر سے تھانے اور تھانے سے گھر سے لے گئے۔ قتل کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور دونوں نابالغوں کو اپنی حفاظت میں تھانے لے گئی۔ لیکن 2 گھنٹے بعد ایک بار پھر لڑکی کو پولیس گھر لے آئی اور گھر میں بھونکتے پالتو کتے کو گھر سے باہر چھوڑنے کو کہا۔ اس دوران لڑکی پولیس کو وردی اور ہتھیاروں کے ساتھ دیکھ کر بہت ڈر گئی۔