علی گڑھ: 7 اگست کو علیگڑھ شہر کلاٹ گنج کی مسجد کے امام پر سماج دشمن عناصر نے حملہ کرکے مذہب تبدیلی کا الزام لگایا تھا جس کے الزام میں گرفتار محمد اقبال کو آج علیگڑھ جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔ امام کی رہائی سے عوام میں خوشی دیکھی جا رہی ہے۔
علیگڑھ ڈسٹرکٹ جیل سے مسجد کے امام محمد اقبال کی رہائی کے بعد امام کا استقبال کے لئے بڑی تعداد میں لوگ پہنچے جس میں جمعیۃ کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سماجی کارکن بھی شامل رہے۔ امام محمد اقبال کو جیل سے رہا ہوتے دیکھ کر خوشی کی لہر پھیل گئی۔ موقع پر موجود لوگوں نے امام کا استقبال کیا اور پھولوں کے ہار بھی ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل جمعیۃ علماء ہند، تحفظ ملت کمیٹی، نیشنل مسلم فرنٹ اور بھارتیہ مسلم مورچہ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے مسلم لیڈران کی جانب سے علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دے کر بے گناہ امام کی تین روز کے اندر غیر مشروط طور پر رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دراصل علیگڑھ شہر تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے کلاٹ گنج کی مسجد میں نماز کے بعد امام پر ہندو وادی لیڈران نے ایک غیر مسلم خاتون کا سہارا لیتے ہوئے امام پر خاتون کا مذہب تبدیلی کرانے کا الزام لگاتے ہوئے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: غازی آباد میں مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں امامِ مسجد گرفتار
اس ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ موقع پر موجود خاتون امام کو چپل سے ماررہی ہے اور ہندو وادی لیڈران امام کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے ان کے ساتھ ڈھکا مکی کر رہے ہیں اور امام سے ان کا موبائل بھی چھین رہے ہیں۔ جس کے بعد پولیس نے امام کو مذہب تبدیلی سمیت دیگر الزامات کے تحت جیل بھیج دیا تھا جس سے مسلمانوں میں ناراضگی تھی۔ مقامی مسلمانوں کا کہنا تھا پولیس نے بنا کسی جانچ کے امام کو جیل بھیج دیا، امام بے قصور ہیں، آج جیل سے رہا ہونے سے ان کی بے گناہی ثابت ہو گئی ہے۔