پچھلے 45 دنوں سے مستقل چل رہے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے مدنظر آج ویمنس کالج اور پلس ٹو گرلز کی طالبات نے کلاسز کا بائیکاٹ کیا۔
پلس ٹو گرلس کی طالبات نے دروازے کو بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف نعرے بازی کی، آزادی کے نعرے بلند کئے اور وائس چانسلر، رجسٹرار کی استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ کل ڈاکٹر ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے بھی طلبہ و طالبات نے امتحانات کا بائیکاٹ کیا
تھا۔
یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کا مطالبہ ہے جب تک حکومت سی اے اے، این آر سی، این پی آر جیسے کالے قانون کو واپس نہیں لے لیتی اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر، رجسٹر استعفیٰ نہیں دیتے ہم لوگ اسی طرح احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کلاس اور امتحانات کا بائیکاٹ کرتے رہیں گے۔
ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے بتایا کہ صبح تو ان کا یہ تھا کہ ہم کلاس نہیں کریں گے اور امتحان نہیں دیں گے۔ صبح بھی بچوں کا ایک گروپ آیا تھا پرووسٹ اور ڈپٹی پراکٹر بھی تھے، ہم نے بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ اپنا احتجاج جاری رکھو اور کلاسز بھی کرتے رہو ،ورنہ تمہارا نقصان ہو جائے گا۔ اگر کلاس نہیں کروگے اور امتحانات نہیں دوگے تو یونیورسٹی بند ہو جائے گی اس لیے تم کلاس اور امتحانات دو۔