اس کانفرنس میں یوکے، کینیڈا، آسٹریلیا، امریکہ، جاپان، کینیا، بنگلہ دیش، نیوزی لینڈ کے ساتھ بھارت کے مختلف یونیورسٹیوں سے پانچ سو سے زیادہ اسکالروں نے شرکت کی جب کہ 73 نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے۔
اے ایم یو ویمنس کالج کی اس کانفرنس کا انعقاد ویمنس کالج وزارت فروغ انسانی وسائل محکمہ اعلی تعلیم اور یو جی سی کے مشترکہ تعاون سے کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے دوران صنفی مساوات کے موضوع پر 73 تحقیقی مقالے پیش کیے گئے اور دو اہم موضوعات پر پینل ڈسکشن کے آن لائن سیشن بھی منعقد ہوئے۔
اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ماہر امراض اطفال اور بیگم وائس چانسلر ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہا کہ صنفی مساوات ایک ایسا حساس موضوع ہے جس پر سبھی کو متحد ہو کر بہتر حکمت عملی کے ساتھ کوشش کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ غذا، تشدد، تعلیم اور صحت کے معاملے میں ہندوستانی خواتین خاصی پسماندگی کا شکار ہے حکومت اور ہم سب کا اہم فریضہ ہے کہ اس پر غور و فکر کریں مجھے خوشی ہے کہ کانفرنس میں افکار و نظریات کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لائحہ عمل کی طرف بھی مثبت فکر کا اظہار کیا گیا ہے۔
کانفرنس کی ڈائریکٹر اور پرنسپل ویمنس کالج پروفیسر نعیمہ خاتون گلریز نے کہا کہ دنیا کو بہتر بنانے کی کوششیں تب ہی کامیاب ہونگی جبکہ صنفی مساوات کو فروغ دیا جائے گا۔
سنبل رضوی (جنیوا)، آصف عثمانی (لندن)، ڈاکٹر صداقت عثمانی (کنیڈا)، ڈاکٹر جوہی گپتا، پروفیسر عائشہ وغیرہ نے صنفی مساوات اور تشدد، ادب اور خواتین کی جدوجہد کے موضوعات پر پینل ڈسکشن میں شریک ہو کر دنیا کو بہتر بنانے کے عمل پر غور و خوص کیا۔