علیگڑھ: ریاست اترپردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے ممبر آف لیجسلیٹو کونسل(ایم ایل سی) کی چھ خالی نشستوں کو پر کرنے کے لیے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سمیت چھ ناموں کی تجویز گورنر کو بھیجی تھی جس پر گورنر نے منظوری دے دی ہیں۔
- اتر پردیش قانون ساز کونسل کے نامزد اراکین کے نام درج ذیل ہیں۔
۱۔ رجنی کانت مہیشوری ولد مہندر پال، کاس گنج
۲۔ساکیت مسرا ولد نریپیندر مسرا، جورباغ روڈ، نئی دہلی
۳۔ لال جی نرمل ولد رامچرن پرساد نرمل، وکاش نگر لکھنؤ
۴۔ طارق منصور ولد حفیظ الرحمٰن، حفیظ منزل، میرس روڈ، علی گڑھ
۵۔ رامسورت راج بھر ولد مرحوم مہاول راج بھر، پھول پور، اعظم گڑھ
۶۔ ہنسراج وشوکرما ولد مرحوم رام بھجن وشوکرما، منڈوڈیہ، وارانسی
وائس چانسلر کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے ایم ایل سی کے لئے نامزد ہونے والے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی 103 سالہ تاریخ میں پروفیسر طارق منصور پہلے وائس چانسلر بنے۔ یونیورسٹی اساتذہ کا کہنا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ مرکزی یونیورسٹی اے ایم یو میں وائس چانسلر کے عہدے پر چھ سال تک فائز رہنے اور موجودہ بی جے پی حکومت اور آر ایس ایس سے نزدیکیوں کے باوجود ایم ایل سی بنانا شایان شان نہیں ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کی نزدیکیوں سے لگتا تھا کہ مرکزی حکومت وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ، گورنر یا مرکزی وزیر بنائے گی۔ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے بیٹے ناصر کے ولیمہ میں آر ایس ایس کے اندریش کمار سمیت بی جے پی اور آر ایس ایس کے کئی بڑے لیڈران شریک ہوئے تھے۔
اے ایم یو وائس چانسلر کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد ایم ایل سی بنائے جانے کی خبر سے یونیورسٹی کیمپس میں تدریسی عملے میں حیرانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ مرکزی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ گورنر رینک کے برابر مانا جاتا ہے جس کے بعد ایم ایل سی بنانا حیرانی کا سبب ہے۔ ماضی میں اے ایم یو کے وائس چانسلر صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ بن چکے ہیں۔واضح رہے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اے ایم یو سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد یونیورسٹی میں ملازمت حاصل کی اور مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ انہیں پانچ سال کی مدت کے لیے 16 مئی 2017 کو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا اور پھر انہیں16 مئی 2023 تک کی توسیع ملی۔
یہ بھی پڑھیں : Hungarian Delegation in AMU ہنگری کے وفد کی اے ایم یو وائس چانسلر سے ملاقات، تعلیمی و طبی تحقیق پر تبادلہ خیال