ETV Bharat / state

Mushaira Boycott Threaten اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان

23 ستمبر کو اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے منعقد کئے جانے والے مشاعرے کو یونیورسٹی طلباء نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کی وجہ کارگزار وائس چانسلر کی شرکت اور اے ایم یو کے موجودہ صورتحال ہیں۔

اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان
اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 22, 2023, 6:42 PM IST

اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان

علیگڑھ:ریاست اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں کل یعنی 23 ستمبر کو اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے ایک مشاعرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔اس کو یونیورسٹی طلباء نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اے ایم یو طلباء یونین کے سابق سیکریٹری سید ابرار عرف چیکو کی ایک اوڈیو بھی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جا میں انہوں نے مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعراء سے اپیل کی ہے کہ وہ مشاعرے میں شرکت نا کریں باصورت دیگر دنیا کے کسی بھی مشاعرے میں ان کو کھبی مدعو نہیں کیا جائے گا۔

طلباء کا کہنا ہے اس وقت یونیورسٹی اپنی تاریخ کے سب سے برے حالات سے گزر رہی ہے۔ گزشتہ تقریبا 18 ماہ سے کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے، 2019 سے طلباء یونین کے انتخابات نہیں کروائے گئے، یونیورسٹی کورٹ کی خالی نشستوں کو پر نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی ایکٹ کو ختم کرنے کی بات کہیں جا رہی ہے جس کے لئے گزشتہ تقریبا تین ماہ سے طلباء نے کئی مرتبہ پریس کانفرنس کی، احتجاجی مارچ کئے، صدر جمہوریہ اور کارگزار وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیئے ہیں۔ یونیورسٹی اساتذہ اور سابق طلباء نے بھی ایک روزہ ہڑتال کی اور احتجاج کیا تھا باوجود اس کے موجودہ کارگزار وائس چانسلر یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کر رہے ہیں۔

طلباء نے واضح کیا کہ ہم مشاعرے کے خلاف نہیں ہیں ہم یونیورسٹی کے موجودہ صورتحال اور اس کے مستقل کو لے کر فکر مند ہیں جس سے متعلق کارگزار وائس چانسلر کے پاس کسی سے ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے لیکن مشاعرے میں شرکت کرنے کا وقت ہے۔طلباء نے کہا اگر مشاعرے ہوتا ہے اور اس میں کارگزار وائس چانسلر شرکت کرتے ہیں تو وائس چانسلر کو اتنی بڑی مخالف کا سامنا کرنا پڑےگا جس کی انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے 17 ستمبر کو اے ایم یو ٹیچنگ اسٹاف کلب میں ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے لئے 30 ستمبر تک ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ اور 15 اکتوبر تک کورٹ کی میٹنگ کروا کر مستقل وائس چانسلر کا تین رکنی پینل بنانے کی بات کہیں گئی تھی۔منظور قرارداد کی نکل جب سابق طلباء، سابق اساتذہ، سابق طلباء یونین کے عہدیداران اور موجودہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے عہدیداران کارگزار وائس چانسلر لاج پہنچے تو ان کو پراکٹوریئل ٹیم نے ملنے نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:JMI MBA Student جامعہ کے طالب علم کی اسٹارٹ اپ پروگرام کی چارکروڑ روپے کی اعانت

اسی دوران پراکٹوریئل ٹیم اور اساتذہ و سابق طلباء کے درمیان نوک جھونک اور ڈھکا مکی بھی کی ہوئی تھی۔ جس کی وجہ سے ہی طلباء اور سابق طلباء رہنما مشاعرے کا بائیکاٹ یہ کہ کر کررہے ہیں کہ کارگزار وائس چانسلر کے پاس مشاعرے میں شرکت کرنے کا وقت ہیں لیکن سینیئر الومنائی، اساتذہ اور طلباء سے یونیورسٹی کے مسائل پر ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے۔

اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان

علیگڑھ:ریاست اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں کل یعنی 23 ستمبر کو اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے ایک مشاعرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔اس کو یونیورسٹی طلباء نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اے ایم یو طلباء یونین کے سابق سیکریٹری سید ابرار عرف چیکو کی ایک اوڈیو بھی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جا میں انہوں نے مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعراء سے اپیل کی ہے کہ وہ مشاعرے میں شرکت نا کریں باصورت دیگر دنیا کے کسی بھی مشاعرے میں ان کو کھبی مدعو نہیں کیا جائے گا۔

طلباء کا کہنا ہے اس وقت یونیورسٹی اپنی تاریخ کے سب سے برے حالات سے گزر رہی ہے۔ گزشتہ تقریبا 18 ماہ سے کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے، 2019 سے طلباء یونین کے انتخابات نہیں کروائے گئے، یونیورسٹی کورٹ کی خالی نشستوں کو پر نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی ایکٹ کو ختم کرنے کی بات کہیں جا رہی ہے جس کے لئے گزشتہ تقریبا تین ماہ سے طلباء نے کئی مرتبہ پریس کانفرنس کی، احتجاجی مارچ کئے، صدر جمہوریہ اور کارگزار وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیئے ہیں۔ یونیورسٹی اساتذہ اور سابق طلباء نے بھی ایک روزہ ہڑتال کی اور احتجاج کیا تھا باوجود اس کے موجودہ کارگزار وائس چانسلر یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کر رہے ہیں۔

طلباء نے واضح کیا کہ ہم مشاعرے کے خلاف نہیں ہیں ہم یونیورسٹی کے موجودہ صورتحال اور اس کے مستقل کو لے کر فکر مند ہیں جس سے متعلق کارگزار وائس چانسلر کے پاس کسی سے ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے لیکن مشاعرے میں شرکت کرنے کا وقت ہے۔طلباء نے کہا اگر مشاعرے ہوتا ہے اور اس میں کارگزار وائس چانسلر شرکت کرتے ہیں تو وائس چانسلر کو اتنی بڑی مخالف کا سامنا کرنا پڑےگا جس کی انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے 17 ستمبر کو اے ایم یو ٹیچنگ اسٹاف کلب میں ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے لئے 30 ستمبر تک ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ اور 15 اکتوبر تک کورٹ کی میٹنگ کروا کر مستقل وائس چانسلر کا تین رکنی پینل بنانے کی بات کہیں گئی تھی۔منظور قرارداد کی نکل جب سابق طلباء، سابق اساتذہ، سابق طلباء یونین کے عہدیداران اور موجودہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے عہدیداران کارگزار وائس چانسلر لاج پہنچے تو ان کو پراکٹوریئل ٹیم نے ملنے نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:JMI MBA Student جامعہ کے طالب علم کی اسٹارٹ اپ پروگرام کی چارکروڑ روپے کی اعانت

اسی دوران پراکٹوریئل ٹیم اور اساتذہ و سابق طلباء کے درمیان نوک جھونک اور ڈھکا مکی بھی کی ہوئی تھی۔ جس کی وجہ سے ہی طلباء اور سابق طلباء رہنما مشاعرے کا بائیکاٹ یہ کہ کر کررہے ہیں کہ کارگزار وائس چانسلر کے پاس مشاعرے میں شرکت کرنے کا وقت ہیں لیکن سینیئر الومنائی، اساتذہ اور طلباء سے یونیورسٹی کے مسائل پر ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.