ETV Bharat / state

AMU students اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا - علیگڑھ مسلم یونیورسٹی

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے چار طلباء پر فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ نکالنے پر درج مقدموں کو طلباء نے غلط بتاتے ہوئے طلباء یونین کے انتخابات کے لئے چل رہے دھرنے کو کمزور کرنے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ پر مقدمے درج کروانے کا الزام لگایا ہے۔ AMU students said cases listed on them were false

اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا
اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 10:53 PM IST

اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے چار طلباء (عاطف، خالد، کامران اور نوید) کے خلاف دو روز قبل فلسطین کی حمایت میں بنا اجازت پیدل مارچ نکالنے پر علیگڑھ پولیس نے دفعہ 153A، 188، 505 کے تحت تھانہ سول لائن میں گزشتہ روز مقدمے درج کر لیا تھے جس کے بعد آج طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء یونین کے انتخابات کے لئے گزشتہ 12 روز سے جاری دھرنے کو کمزور کرنے کے لئے مقدمے درج کروائے ہیں لیکن ان مقدموں سے ناہیں دھرنا کمزور ہوگا اور ناہیں طلباء کی آواز کمزور ہوگی کیونکہ ہم اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے دوران جہاں ایک جانب جہاں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی تھی تو وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلبا نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ نکالا تھا، طلبہ نے فلسطین کی حمایت میں اپنے ہاتھوں میں پوسٹرز لئے ہوئے تھے جس پر 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین اور 'فری فلسطین لکھا ہوا تھا۔

اے ایم یو طلباء یونین کے انتخابات کی تاریخ کے لئے باب سید پر گزشتہ 12 روز سے جاری دھرنے پر موجود طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات غلط بتاتے ہوئے سوالات بھی اوٹھائے اور کہا کہ ہمنے فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ اس لئے نکالا تھا کیونکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیل اس پر ظلم کر رہا ہے، اس کی زمین پر مستقل قبضہ کرنے رہا ہے۔ ہمارے پیدل مارچ کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی بیان بازی اور نعرے بازی نہیں کی گئی تھی باوجود اس کے ہمارے خلاف ڈائرکٹ مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ یونیورسٹی طلباء اور ملازمین پر یونیورسٹی پراکٹر کے ذریعے مقدمہ درج کروائے جاتے ہیں، پہلے یونیورسٹی انتظامیہ سے تفصیلات مانگی جاتی ہے، جانچ ہوتی ہے اس کے بعد مقدمہ درج ہوتا ہے۔

طلباء نے مزید کہا اور بات جہاں تک فلسطین کی حمایت کی ہے تو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے بھی فلسطین کی حمایت میں تقریر کی تھی اور گزشتہ روز کانگریس پارٹی نے بھی فلسطین کی حمایت کی ہے سات ہی کچھ دیگر اداکار اور سیاسی لیڈران نے بھی حمایت کی ہے تو مقدمہ صرف اے ایم یو کے چار طلباء پر کیوں درج کئے گئے ہیں جبکہ پیدل مارچ میں تین سو سے زیادہ طلباء نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Hamas and Israel War اسرائیل عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ: مولانا سجاد نعمانی

واضح رہے دو روز قبل دیر رات اے ایم یو طلبا نے یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک پیدل مارچ نکالا، مارچ کے دوران طلبہ فلسطین نے حق میں، ہاتھوں میں پوسٹرز لئے ہوئے فلسطین کے حق میں نعرے بازی بھی کی، پوسڑ میں پر لکھا تھا 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین (اے ایم فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے) اور 'فری فلسطین (فلسطین کو آزاد کرو)، جہاں ایک جانب مظاہرے کے دوران باب سید پر طلبا رہنماؤں کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے ظلم کے خلاف تقریر بھی کی گئیں۔

اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے چار طلباء (عاطف، خالد، کامران اور نوید) کے خلاف دو روز قبل فلسطین کی حمایت میں بنا اجازت پیدل مارچ نکالنے پر علیگڑھ پولیس نے دفعہ 153A، 188، 505 کے تحت تھانہ سول لائن میں گزشتہ روز مقدمے درج کر لیا تھے جس کے بعد آج طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء یونین کے انتخابات کے لئے گزشتہ 12 روز سے جاری دھرنے کو کمزور کرنے کے لئے مقدمے درج کروائے ہیں لیکن ان مقدموں سے ناہیں دھرنا کمزور ہوگا اور ناہیں طلباء کی آواز کمزور ہوگی کیونکہ ہم اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے دوران جہاں ایک جانب جہاں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی تھی تو وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلبا نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ نکالا تھا، طلبہ نے فلسطین کی حمایت میں اپنے ہاتھوں میں پوسٹرز لئے ہوئے تھے جس پر 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین اور 'فری فلسطین لکھا ہوا تھا۔

اے ایم یو طلباء یونین کے انتخابات کی تاریخ کے لئے باب سید پر گزشتہ 12 روز سے جاری دھرنے پر موجود طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات غلط بتاتے ہوئے سوالات بھی اوٹھائے اور کہا کہ ہمنے فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ اس لئے نکالا تھا کیونکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیل اس پر ظلم کر رہا ہے، اس کی زمین پر مستقل قبضہ کرنے رہا ہے۔ ہمارے پیدل مارچ کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی بیان بازی اور نعرے بازی نہیں کی گئی تھی باوجود اس کے ہمارے خلاف ڈائرکٹ مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ یونیورسٹی طلباء اور ملازمین پر یونیورسٹی پراکٹر کے ذریعے مقدمہ درج کروائے جاتے ہیں، پہلے یونیورسٹی انتظامیہ سے تفصیلات مانگی جاتی ہے، جانچ ہوتی ہے اس کے بعد مقدمہ درج ہوتا ہے۔

طلباء نے مزید کہا اور بات جہاں تک فلسطین کی حمایت کی ہے تو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے بھی فلسطین کی حمایت میں تقریر کی تھی اور گزشتہ روز کانگریس پارٹی نے بھی فلسطین کی حمایت کی ہے سات ہی کچھ دیگر اداکار اور سیاسی لیڈران نے بھی حمایت کی ہے تو مقدمہ صرف اے ایم یو کے چار طلباء پر کیوں درج کئے گئے ہیں جبکہ پیدل مارچ میں تین سو سے زیادہ طلباء نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Hamas and Israel War اسرائیل عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ: مولانا سجاد نعمانی

واضح رہے دو روز قبل دیر رات اے ایم یو طلبا نے یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک پیدل مارچ نکالا، مارچ کے دوران طلبہ فلسطین نے حق میں، ہاتھوں میں پوسٹرز لئے ہوئے فلسطین کے حق میں نعرے بازی بھی کی، پوسڑ میں پر لکھا تھا 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین (اے ایم فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے) اور 'فری فلسطین (فلسطین کو آزاد کرو)، جہاں ایک جانب مظاہرے کے دوران باب سید پر طلبا رہنماؤں کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے ظلم کے خلاف تقریر بھی کی گئیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.