علی گڑھ: اترپردیش کے علی گڑھ میں واقع ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، اے ایم یو کے ایم ٹیک طلباء کا یونیورسٹی کے کنٹرولر پر الزام ہے کہ ایک بار ترقیاتی فیس جمع کرنے کے بعد دوبارہ جمع کرنے کا دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ طلباء کے دوبارہ ترقیاتی فیس جمع نہ کیے جانے پر ہمارے امتحان کے ہال کے ٹکٹ اور شناختی کارڈ روک دیے گئے ہیں۔ اس کے خلاف آج ہم نے یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ (باب سید) کو بند کر دیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کے کنٹرولر مجیب اللہ اپنے ایئر کنڈیشن کمرے سے باہر نکال کر یہاں آئیں اور ہمارے مسئلے کو حل کریں۔ Protest AMU Against Development Fee
اے ایم یو کے طلباء کا کہنا ہے کہ اس سے متعلق پہلے بھی وائس چانسلر کے نام درخواست دی گئی تھی، پھر بھی اس معاملے کو نہ حل کیا گیا اور نہ ہی حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ احتجاج میں شامل طلباء اور طلباء رہنماؤں نے بتایا ترقیاتی فیس 50,000 روپے ایک بار جمع کرنے کے بعد دوبارہ مانگی جا رہی ہے، جو غلط اور غیر قانونی ہے۔ ایک کورس میں ایک بار ہی ترقیاتی فیس جمع کروائی جاتی ہے جو ہم کر چکے ہیں۔ دوبارہ مانگنے کے خلاف ہم نے احتجاج کرتے ہوئے باب سید کو بند کر کے روڈ بلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:Historical Importance اے ایم یو قومی ورثہ ہے جس کی حفاظت ہمارا فرض ہے
طالب علم محمد تسنیم رضا نے بتایا کہ ایم ٹیک (روبوٹیک ایند اوٹومیشن) میں داخلے کے وقت ایک بار ترقیاتی فیس جمع کرانے کے بعد سال دوم کے طلباء سے دوبارہ 50000 روپے ترقیاتی فیس مانگی جارہی ہے جو کہ ایک مرکزی یونیورسٹی کے قوانین کے خلاف ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کو پڑھانے کے لئے اساتذہ، فیکلٹی اور لیب وغیرہ دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں آج ہم نے کنٹرولر آفس جا کر کنٹرولر سے ملنا چاہا مگر ان سے ملاقات نہ ہو سکی۔ وہیں دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس پورے معاملے سے متعلق فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ اطلاع کے مطابق انتظامیہ اور طلباء کے درمیان میٹینگ جاری ہے۔ فی الحال باب سید کو کھول دیا ہے۔ AMU Engineering Students Closed Bab E Syed In Aligarh In Uttar Pradesh