ETV Bharat / state

جے این یو فیس اضافے پر اے ایم یو طلبہ کا احتجاج

author img

By

Published : Nov 14, 2019, 11:17 PM IST

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس اضافے کے ردعمل میں علی گرھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے احتجاج کیا ہے، اور صدر رام ناتھ کووند کے نام میمورنڈم بھی دیا ۔

جے این یو میں فیس اضافے کے خلاف اے ایم یو میں احتجاج

ریاست اترپردیش کے شہر علیگڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں آج شام یونیورسٹی کی لائبریری کینٹین سے پرانی چنگی گیٹ تک طلبہ نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دستور اور فیس میں اضافے کے پیش نظر احتجاج کیا، اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے نام ایک میمورنڈم اے سی ایم کو دیا۔

واضح رہے کہ یہ احتجاج طلبہ یونین یا اے ایم یو کی کسی تنظیم کی جانب سے نہیں، بلکہ یہ احتجاج اے ایم یو کے عام طلبہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

جے این یو فیس اضافے پر اے ایم یو طلبہ کا احتجاج

احتجاج کے دوران 'آواز دو ہم ایک ہے، لڑیں گے جیتیں گے، طلبہ پر حملہ نہیں سہیں گے، طلبہ اتحاد زندہ باد، انقلاب زندہ باد' جیسے نعرے یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ کے سامنے طلبہ نے لگائے۔

اے ایم یو کے ایک طالب علم نے بتایا کہ جو آج احتجاج نکالا گیا ہے ہم سب اے ایم یو کے عام طلبہ ہیں جن کو لگتا ہے حکومت کی جو پالیسیاں ہے جن کو جے این یو میں نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایک بہت بڑے طلبہ کے طبقہ کو گھر واپسی کی تیاری چل رہی ہے۔

طلبہ نے کہا کہ گھر واپسی جب ہوئی تھی جب پورے ملک کو مذہب کے نام پر لڑانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ آج یہ گھر واپسی فیس اضافے کے نام پر کی جارہی ہے۔

اس ملک میں مسلسل جس طریقہ سے غریبی، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ایسے میں صاف ہے حکومت دلت، غریبوں، آدیواسیوں، مسلمانوں کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں ابھی طلبہ ٹھنڈا ہے جس دن گرم ہوجائے گا تو ان کو طاقت سے اکھاڑ پھینکے گا۔

طلبہ کا الزام ہے کہ سرکار یونیورسٹیز کو کمپنی میں بدلنا چاہتی ہے۔ سرکار تعلیم کو اجناس بنانا چاہتی ہیں، جس طرح ریلوے کا حال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں فیس اضافے کو جلد واپس لیا جائے۔ طلبہ نے کہا کہ ہم نے آج ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے۔ جس میں ہم نے مطالبہ کیا ہے جس پولیس والوں نے جے این یوں طلبہ پر لاٹھی چارج کی ہے ان پر سخت سے سخت ایکشن لیا جائے۔

ریاست اترپردیش کے شہر علیگڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں آج شام یونیورسٹی کی لائبریری کینٹین سے پرانی چنگی گیٹ تک طلبہ نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دستور اور فیس میں اضافے کے پیش نظر احتجاج کیا، اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے نام ایک میمورنڈم اے سی ایم کو دیا۔

واضح رہے کہ یہ احتجاج طلبہ یونین یا اے ایم یو کی کسی تنظیم کی جانب سے نہیں، بلکہ یہ احتجاج اے ایم یو کے عام طلبہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

جے این یو فیس اضافے پر اے ایم یو طلبہ کا احتجاج

احتجاج کے دوران 'آواز دو ہم ایک ہے، لڑیں گے جیتیں گے، طلبہ پر حملہ نہیں سہیں گے، طلبہ اتحاد زندہ باد، انقلاب زندہ باد' جیسے نعرے یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ کے سامنے طلبہ نے لگائے۔

اے ایم یو کے ایک طالب علم نے بتایا کہ جو آج احتجاج نکالا گیا ہے ہم سب اے ایم یو کے عام طلبہ ہیں جن کو لگتا ہے حکومت کی جو پالیسیاں ہے جن کو جے این یو میں نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایک بہت بڑے طلبہ کے طبقہ کو گھر واپسی کی تیاری چل رہی ہے۔

طلبہ نے کہا کہ گھر واپسی جب ہوئی تھی جب پورے ملک کو مذہب کے نام پر لڑانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ آج یہ گھر واپسی فیس اضافے کے نام پر کی جارہی ہے۔

اس ملک میں مسلسل جس طریقہ سے غریبی، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ایسے میں صاف ہے حکومت دلت، غریبوں، آدیواسیوں، مسلمانوں کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں ابھی طلبہ ٹھنڈا ہے جس دن گرم ہوجائے گا تو ان کو طاقت سے اکھاڑ پھینکے گا۔

طلبہ کا الزام ہے کہ سرکار یونیورسٹیز کو کمپنی میں بدلنا چاہتی ہے۔ سرکار تعلیم کو اجناس بنانا چاہتی ہیں، جس طرح ریلوے کا حال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں فیس اضافے کو جلد واپس لیا جائے۔ طلبہ نے کہا کہ ہم نے آج ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے۔ جس میں ہم نے مطالبہ کیا ہے جس پولیس والوں نے جے این یوں طلبہ پر لاٹھی چارج کی ہے ان پر سخت سے سخت ایکشن لیا جائے۔

Intro:جے این یو فیس اضافے پر اے ایم یو طلبہ کا احتجاج، صدرجمہوریہ کے نام دیا میمورنڈم۔


Body:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں آج شام یونیورسٹی لائبریری کینٹین سے لے کر پرانی چنگی گیٹ تک طلبہ نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دستور اور فیسوں میں اضافے کو لے کر احتجاج کیا اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم اے سی ایم کو دیا۔

یہ احتجاج طلبہ یونین یا اے ایم یو کی کسی تنظیم کی جانب سے نہیں بلکہ یہ احتجاج اے ایم یو کے عام طلبہ کی جانب سے تھا۔ احتجاج کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ کے سامنے طلبہ نے نعرے بھی لگائے - آواز دو ہم ایک ہے، لڑیں گے جیتیں گے، طلبہ پر حملہ نہیں سہینگے، طلبہ اتحاد زندہ باد، انقلاب زندہ باد۔

اے ایم یو کے طالب علم نے بتایا یہ جو آج احتجاج نکالا گیا ہے ہم سب اے ایم یو کے عام طلبہ ہیں جن کو لگتا ہے حکومت کی جو پالیسیاں ہے جن کو جے این یو میں نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایک بہت بڑے طلبہ کے طبقہ کو گھر واپسی کی تیاری چل رہی ہے۔ ایک گھر واپسی جب ہوئی تھی جب پورے ملک میں مذہب کے نام پر لڑانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ آج یہ گھر واپسی فیس اضافے کے نام پر کی جارہی ہے۔ اس ملک میں لگاتار جس طریقہ سے غریبی، بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں صاف ہے حکومت دلت کو غریبوں کو آدیواسیوں کو مسلمانوں کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہے۔
ہم حکومت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں ابھی طلبہ ٹھنڈا ہے جس دن گرم ہوجائے گا تو ان کو طاقت سے اکھاڑ پھینکے گا۔
اور پورے ملک کو جگانے کی کوشش کریں گے۔

سرکار یونیورسٹی کو کمپنی میں بدلنا چاہتی ہے۔ سرکار تعلیم کو اجناس بنانا چاہتی ہیں، جس طرح ریلوے کا حال کیا۔ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں فیس اضافے کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔ ہم نے آج ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے۔ جس میں ہم نے مطالبہ کیا ہے جس پولیس والوں نے جے این یوں طلبہ پر لاٹھی چارج کیا ہے ان پر سخت سے سخت ایکشن لیا جائے۔ باقی ہم ان پولیس والوں کے ساتھ ہیں جن کے ساتھ دہلی کے وکیلوں نے مین ہینڈل (Man Handel) کیا۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔ ارشد۔۔۔۔طالب علم۔




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.