علیگڑھ: ملک میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے آج علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ نے احتجاج کیا اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ انتظامیہ کو سونپا۔ اس دوران اے ایم یو طلبہ نے ملک میں چل رہے لاؤڈ اسپیکر تنازع اور جہانگیر پوری تشدد کے ملزم انصار کی گرفتاری کو لے کر حکومت پر کئی سوال اٹھائے۔ طلبہ نے کہا کہ ملک میں پیش آرہے تمام واردات میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، مسلمانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ AMU Students protest
اے ایم یو کے طلبہ رہنما محمد سلمان غوری نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی اور مساجد کو نشانہ بنائے جانے کے خلاف آج طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری سے باب سید تک حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ملک میں آر ایس ایس کی سرگرمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مارچ کے بعد باب سید پر افطار اور نماز عشاء بھی ادا کی گئی جس کے بعد طلبہ رہنما محمد سلمان غوری نے تقریر کی اور ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم سونپا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف پھیلائی جارہی نفرت کو روکا جائے، لاوڈ اسپیکر کے نام پر مساجد کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی پر پابندی عائد کی جائے۔ Demand for ban on RSS in AMU
مزید پڑھیں:
یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ آج یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک احتجاجی مارچ نکال کر ملک میں مسلمانوں کے خلاف پھیلائی جارہی نفرت اور نفرت انگیز بیان بازی کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ ایڈیشنل مجسٹریٹ (اے سی ایم ) کو دیا ہے جس کی نکل وزیراعظم، مزید تعلیم کو بھی بھیجی گئی ہے۔