ETV Bharat / state

اے ایم یو طلبہ کا ضلع بدر کیے جانے کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مارچ

شہریت ترمیمی قانون مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا شرجیل عثمانی اور زید شیروانی کو ضلع بدر کیے جانے کے خلاف آج طلبہ نے ایک احتجاجی مارچ نکال کر اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا۔

AMU students march against Zila Badr decision
اے ایم یو طلبہ کا ضلع بدر فیصلے کے خلاف احتجاجی مارچ
author img

By

Published : Nov 9, 2020, 10:49 PM IST

آج اے ایم یو طلبا و طالبات نے احتجاجی مارچ یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک نکالا۔ احتجاجی مارچ کے دوران وی وانٹ جسٹس و دیگر نعرے بھی بلند کیے گئے۔

اے ایم یو طلبہ کا ضلع بدر کیے جانے کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مارچ

طلبہ کا کہنا ہے جو بھی طلبہ رہنما یا کارکن حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا ہے تو حکومت ان کے خلاف قانون کا شکنجہ کس دیتی ہے۔ طلبہ نے احتجاجی مارچ نکال کر ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ، رنجیت سنگھ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا جس کی نقل ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی، وزیراعظم، وزیر تعلیم، اے ڈی جی آگرہ زون، ڈی ایم علی گڑھ اور ایس ایس پی علی گڑھ کو بھی دی۔

احتجاجی مارچ میں شامل اے ایم یو طالب علم ابو سید نے بتایا کہ یہ ایک احتجاجی مارچ ہم نے اس لیے نکالا کہ کچھ روز قبل ضلع بدر کی ایک لسٹ جاری ہوئی جس میں اے ایم یو کے دو طلبا کو ضلع بدر کیا گیا جس میں ایک زید شیروانی اور دوسرا نام شرجیل عثمانی ہے۔

میمورنڈم میں ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ جو غلط کیس طلبا رہنما کے خلاف درج کیے گئے ہیں وہ ان کو واپس لیا جائے اور جو بھی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف بول رہا ہے ان پر جو فرضی مقدمے ہوئے ہیں ان کو واپس لیا جائے۔

AMU students march against Zila Badr decision
ر ضلع بدر فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

اے ایم یو کے طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی نے کہا کہ جس طرح سے طلبہ رہنما اور کارکن کو پھنسایا جارہا ہے، جھوٹے مقدموں میں قانون کا شکنجہ ان پر کسا جارہا ہے جو طلبہ کے حق اور انصاف کی آواز بلند کرتے ہیں ان کے خلاف، خاص طور سے سی اے اے اور این آر سی کا مدعا جس کے تحت یہ سارے چارجز لگائے ہیں اور ضلع بدر کیا گیا ہے۔

علی گڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) رنجیت سنگھ نے میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد بتایا آج اے ایم یو طلبہ نے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے۔ کچھ لوگوں کو ضلع بدر کیا گیا ہے ان کو واپس لینے کی مطالبہ کیا ہے، ہم نے میمورنڈم حاصل کرلیا ہے یہ مقامی مسئلہ ہے تو ہم مل بیٹھ کر حل نکال لیں گے۔

آج اے ایم یو طلبا و طالبات نے احتجاجی مارچ یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک نکالا۔ احتجاجی مارچ کے دوران وی وانٹ جسٹس و دیگر نعرے بھی بلند کیے گئے۔

اے ایم یو طلبہ کا ضلع بدر کیے جانے کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مارچ

طلبہ کا کہنا ہے جو بھی طلبہ رہنما یا کارکن حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا ہے تو حکومت ان کے خلاف قانون کا شکنجہ کس دیتی ہے۔ طلبہ نے احتجاجی مارچ نکال کر ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ، رنجیت سنگھ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا جس کی نقل ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی، وزیراعظم، وزیر تعلیم، اے ڈی جی آگرہ زون، ڈی ایم علی گڑھ اور ایس ایس پی علی گڑھ کو بھی دی۔

احتجاجی مارچ میں شامل اے ایم یو طالب علم ابو سید نے بتایا کہ یہ ایک احتجاجی مارچ ہم نے اس لیے نکالا کہ کچھ روز قبل ضلع بدر کی ایک لسٹ جاری ہوئی جس میں اے ایم یو کے دو طلبا کو ضلع بدر کیا گیا جس میں ایک زید شیروانی اور دوسرا نام شرجیل عثمانی ہے۔

میمورنڈم میں ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ جو غلط کیس طلبا رہنما کے خلاف درج کیے گئے ہیں وہ ان کو واپس لیا جائے اور جو بھی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف بول رہا ہے ان پر جو فرضی مقدمے ہوئے ہیں ان کو واپس لیا جائے۔

AMU students march against Zila Badr decision
ر ضلع بدر فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

اے ایم یو کے طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی نے کہا کہ جس طرح سے طلبہ رہنما اور کارکن کو پھنسایا جارہا ہے، جھوٹے مقدموں میں قانون کا شکنجہ ان پر کسا جارہا ہے جو طلبہ کے حق اور انصاف کی آواز بلند کرتے ہیں ان کے خلاف، خاص طور سے سی اے اے اور این آر سی کا مدعا جس کے تحت یہ سارے چارجز لگائے ہیں اور ضلع بدر کیا گیا ہے۔

علی گڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) رنجیت سنگھ نے میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد بتایا آج اے ایم یو طلبہ نے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے۔ کچھ لوگوں کو ضلع بدر کیا گیا ہے ان کو واپس لینے کی مطالبہ کیا ہے، ہم نے میمورنڈم حاصل کرلیا ہے یہ مقامی مسئلہ ہے تو ہم مل بیٹھ کر حل نکال لیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.