کورونا وبا کی دوسری لہر میں اے ایم یو کے تقریباً 60 تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہو چکی ہے، جس میں ریٹائرڈ ملازمین بھی شامل ہیں۔ جس سے اے ایم یو کیمپس میں غم کا ماحول ہے اور علیگ برادری صدمے میں ہے۔
گزشتہ دو روز قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اے ایم یو کا دورہ کر کورونا سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔
اے ایم یو طلبہ رہنما زید شیروانی کے مطابق آج دوپہر میں یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا، جس کے بعد آج کینڈل مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا گیا جس میں یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی عملے کے ساتھ طلبہ کے لئے علیحدہ ویکسینیشن کیمپ کا مطالبہ کیا گیا۔
اے ایم یو زید شیروانی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین جو اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں، ہم نے ان کے لیے ایک کینڈل مارچ نکالا ہے۔
اس سے قبل آج دوپہر جتنے بھی مرحوم ہیں، ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی بھی کی تھی۔ تاکہ ہم لوگوں کو یہ دکھا سکیں کہ جتنے بھی مرحوم ہیں ہم ان کے کنبہ کے ساتھ ہیں ہر دکھ اور سکھ میں شریک ہیں، وہ سب ہمارے استاد تھے، وہ سبھی ہمارے بڑے تھے، ہمارے والدین جیسے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دے کر ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ کووڈ ویکسینیشن کے لئے اے ایم یو کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے ساتھ طالبہ کو پریشانی ہو رہی ہے۔ وہ جب بھی سرکاری اسپتالوں میں جاتے ہیں تو ان کو وہاں آسانی سے ویکسین نہیں ملتی۔
اس لئے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی تدریسی ملازمین کے لیے یونیورسٹی اسٹاف اور طلبہ کے لیے این آر ایس سی ہال یا میڈیکل کالج میں ویکسین دستیاب کرائے۔ ہمیں امید ہے وائس چانسلر ہمارے مطالبات کو جلد پورا کرینگے، جس سے یونیورسٹی کے تدریسی ملازمین کے ساتھ طلبہ کو بھی فائدہ ہوگا۔
اے ایم یو پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ یونیورسٹی کے طلبہ نے اے ایم یو وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین اور طلبہ کے لیے علیحدہ ویکسینیشن کیمپ کا انتظام کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
رضا ایکشن کمیٹی نے ضرورت مندوں میں راشن تقسیم کیے
پروفیسر وسیم نے مزید بتایا کہ جہاں تک ہماری جانکاری میں ہیں ابھی تک جتنے بھی تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہوئی ہیں شاید ہی ان میں سے کسی نے ویکسین لگوائی ہو۔ ابھی تک ہمارے سننے میں نہیں آیا تدریسی ملازمین میں کسی نے ویکسین لگوائی ہو اور انتقال ہو گیا ہوں۔ ویکسینیشن کیمپ لگے ہوئے ہیں۔ آج بھی عید کے دوسرے روز تقریبا 100-150 لوگوں کا ویکسینیشن ہوا ہے۔