ریاست بہار کے کشن گنج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینٹر AMU Center in Kishanganj کے قیام کو تقریبا آٹھ برس مکمل ہوچکے ہیں۔ سنٹر کے قیام کا مقصد کشن گنج سمیت پورے بہار کے نوجوانوں کے لیے تعلیم کے میدان میں مواقع فراہم کرنا تھا۔ لیکن حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے اے ایم یو کشن گنج کا سنٹر بدحالی کا شکار ہے۔
بتادیں کہ سنہ 2014 میں اے ایم یو کے کشن گنج سینٹر کے قیام کے لیے یو اے پی حکومت نے 137 کروڑ روپے مختص کیے تھے جس میں سے سنٹر کو محض دس کروڈ روپے ہی مل پائے ہیں۔ جس پر کش گنج کے عوام میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے خاموش احتجاج AMU Students Silent Protest کرکے مرکزی حکومت سے بقایہ رقم جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور اے ایم یو المنائی سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔
اے ایم یو طلبہ رہنما اور طلبہ نے یونیورسٹی کے باب صدی پر خاموش احتجاج کر اے ایم یو کے اعلیٰ عہدیداران اور المنائی سے مطالبہ کیا کہ وہ کشن گنج سنٹر کے بقیہ رقم کو ریلیز کرانے میں اپنی آواز بلند کر مرکزی حکومت سے مطالبہ کریں۔'
اے ایم یو طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی نے کا کہا کہ' اے ایم یو کا کشن گنج سینٹر دن بدن بد سے بدتر ہوتا جا رہا ہے، کیوں کہ مرکزی حکومت نے ابھی تک سینٹر کے بقایہ رقم جاری نہیں کے ہیں جس کے سبب سینٹر بند ہونے کے دہانے پر ہے۔ اسی لیے ہمارا اے ایم یو وائس چانسلر، رجسٹرار، کنٹرولر اور المنائی سے اپیل ہے کہ وہ بھی اپنی آواز بلند کر مرکزی حکومت سے مطالبہ کریں تاکہ جلد از جلد کشن گنج سینٹر کا بقایہ رقم ریلیز کیا جائے۔'
اے ایم یو طالب علم محمد اظہر نظامی نے کہاکہ' ہم کشن گنج سینٹر کو لے کر کافی فکرمند ہیں۔ یو پی اے کی حکومت میں قائم سینٹر کے قیام کے لیے تقریبا 136 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جس میں سے ابھی تک گزشتہ آٹھ برسوں میں محض دس کروڑ روپے ہی ملا ہے جس کے سبب سینٹر کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی لیے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ کشن گنج سینٹر کا بقیہ رقم جاری کرے۔'
مزید پڑھیں: