ETV Bharat / state

Hijab Controversy in Karnataka: اے ایم یو طلباء کو کرناٹک معاملے پر احتجاج کی اجازت نہیں - Karnataka hijab controversy

کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے خلاف آج دوپہر 2 بجے اے ایم یو طلبا کی جانب سے ایک پر امن احتجاج کیا جانا تھا جس کی اجازت یونیورسٹی پراکٹر نے نہیں دی AMU students Not Allowed to protest ہے، اس سے ناراض طلبا نے علی گڑھ انتظامیہ پر حکومت کا دباؤ بتایا۔

اے ایم یو طلباء کو کرناٹک معاملے پر احتجاج کی اجازت نہیں۔
اے ایم یو طلباء کو کرناٹک معاملے پر احتجاج کی اجازت نہیں۔
author img

By

Published : Feb 9, 2022, 4:21 PM IST

کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے خلاف آج (9 فروری) کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طالبا و طالبات کی جانب سے نکالے جانے والے احتجاج کی اے ایم یو انتظامیہ نے اجازت نہیں دی Hijab controversy in Karnataka جس کو طلبہ رہنما نے علی گڑھ انتظامیہ پر حکومت کا دباؤ بتایا۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد ایسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں ملک میں ہورہے ہر ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائی جاتی ہے چاہے وہ کسی بھی مذاہب اور ملک سے متعلق ہوں۔

اس سلسلے میں اے ایم یو طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی کا کہنا ہے احتجاجی مارچ کی اجازت نہیں دینے کی وجہ پراکٹر نے کرونا اور انتخابات بتائی ہے جبکہ کورونا وبا کی پہلی، دوسری اور تیسری لہر کے دوران بھی طلبہ دیگر مسائل کے حوالے سے مستقل احتجاج کرتے رہے ہیں۔

ویڈیو

عارف نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے حکومت کے دباؤ میں احتجاجی مارچ کی اجازت نہیں دی Hijab controversy in Karnataka حالانکہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے جس کی انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔ لیکن اب ہم بارہ تاریخ کو احتجاج کریں گے۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو طلبہ کے مطابق 'باحجاب طالبات کی اس لڑائی میں اپنی بہنوں کے ساتھ دینے اور ظالمو کے مظالم کے خلاف آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں احتجاجی مارچ نکالا جاتا۔' جس کی اجازت اے ایم یو کے پراکٹر دفتر نے نہیں دی۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے خلاف آج دوپہر 2 بجے اے ایم یو طلبا کی جانب سے ایک پر امن احتجاج کیا جانا تھا جس کی اجازت یونیورسٹی پراکٹر نے نہیں دی ہے۔

کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے خلاف آج (9 فروری) کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طالبا و طالبات کی جانب سے نکالے جانے والے احتجاج کی اے ایم یو انتظامیہ نے اجازت نہیں دی Hijab controversy in Karnataka جس کو طلبہ رہنما نے علی گڑھ انتظامیہ پر حکومت کا دباؤ بتایا۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد ایسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں ملک میں ہورہے ہر ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائی جاتی ہے چاہے وہ کسی بھی مذاہب اور ملک سے متعلق ہوں۔

اس سلسلے میں اے ایم یو طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی کا کہنا ہے احتجاجی مارچ کی اجازت نہیں دینے کی وجہ پراکٹر نے کرونا اور انتخابات بتائی ہے جبکہ کورونا وبا کی پہلی، دوسری اور تیسری لہر کے دوران بھی طلبہ دیگر مسائل کے حوالے سے مستقل احتجاج کرتے رہے ہیں۔

ویڈیو

عارف نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے حکومت کے دباؤ میں احتجاجی مارچ کی اجازت نہیں دی Hijab controversy in Karnataka حالانکہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے جس کی انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔ لیکن اب ہم بارہ تاریخ کو احتجاج کریں گے۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو طلبہ کے مطابق 'باحجاب طالبات کی اس لڑائی میں اپنی بہنوں کے ساتھ دینے اور ظالمو کے مظالم کے خلاف آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں احتجاجی مارچ نکالا جاتا۔' جس کی اجازت اے ایم یو کے پراکٹر دفتر نے نہیں دی۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے خلاف آج دوپہر 2 بجے اے ایم یو طلبا کی جانب سے ایک پر امن احتجاج کیا جانا تھا جس کی اجازت یونیورسٹی پراکٹر نے نہیں دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.