اے ایم یو طلبا یونین کے سابق صدر Former President of AMU Students Union سلمان امتیاز نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے مطالبہ کیا کہ 22 اور 23 جنوری کو علی گڑھ میں ہونے والے دھرم سنسد پروگرام کی اجازت نہ دی جائے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے صدر اور گورنر کو خط بھی لکھا ہے۔
سلمان امتیاز نے کہا کہ ہم اس طرح کے پروگرام کو دھرم سنسد نہیں کہتے کیوں کہ اس میں کسی ایک خاص مذہب کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس دھرم سنسد کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں اور ضلع انتظامیہ و صدر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو دھرم سنسد کی آڑ میں دہشت پھیلا رہے ہیں اور جو لوگ ان کی مدد کر رہے ہیں ان کی بھی شناخت کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے نیز دھرم سنسد پر پابندی لگائے جانے کی اقدامات کئے جائیں۔
سلمان امتیاز نے مزید کہا کہ دھرم سنسد کے نام پر اس میں لوگوں کے مبینہ قتل کی بات کی جاتی ہے، ماب لنچنگ کرنے کی بات ہوتی ہے اس لیے ایسے پروگرامز کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
- یہ بھی پڑھیںـ Hate Speech Against Muslims in Haridwar: ہری دوار کی دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقاریر
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق صدر سلمان امتیاز نے مزید کہا کہ اگر دھرم سنسد کی اجازت دی گئی تو وہ نیائے سنسد (انصاف سنسد) کریں گے اور جب تک حکومت یا کوئی سرکاری ایجنسی دھرم سنسد کو نہیں روکے گی تب تک وہ نیائے سنسد چلاتے رہیں گے۔ چاہے وہ معاشی انصاف ہو، سماجی انصاف ہو یا مذہبی انصاف۔