علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سٹی اسکول میں نویں جماعت کے داخلہ امتحان کے دوران اسکول کے گیٹ پر اے ایم یو میں زیر تعلیم بی ٹیک کے طالب علم محمد امان اللہ کی تین پولیس کانسٹیبل نے مبینہ طور پر پٹائی کی جس کے خلاف یونیورسٹی باب سید پر درجنوں طلباء نے زبردست احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ اے ایم یو میں زیر تعلیم بی ٹیک کے طالب علم محمد امان اللہ نے بتایا کہ میں اپنے بھانجے کو لے کر سٹی اسکول میں نویں جماعت کا داخلہ امتحان دلانے لے گیا تھا جہاں گیٹ پر یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم سے بات چل رہی تھی اسی دوران یو پی پولیس کانسٹیبل نے 112 نمبر پر کال کرکے مزید پولیس کو بلاکر میرے ساتھ ہاتھا پائی کرنا شروع کر دیا، پولیس کا سلوک میرے ساتھ ایسا تھا جیسے میں ایک مجرم ہوں، نازیبا الفاظ بھی استعمال کئے گئے اور مجھے پولیس اسٹیشن لے گئے جہاں میری پیٹائی کی گئی۔ میں نے یونیورسٹی پراکٹر اور اپنے سینیئر کو ٹیلی فون کیا اس کے بعد مجھے رہا کیا گیا۔ میرا مطالبہ ہے کہ میری پیٹائی کرنے والے پولیس کانسٹیبل کو معطل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : AMU Student Sit in Protest اے ایم یو طلبا کا سلیمان ہال کے پرووسٹ کے خلاف احتجاج، استعفیٰ کا مطالبہ
احتجاج کے بعد طلباء نے علیگڑھ ایس ایس پی کے نام ایک میمورنڈم ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ سدھیر کمار کو دیا جس میں طالب علم کی پیٹائی کرنے والے سبھی پولیس کانسٹیبل کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ احتجاج میں شامل اے ایم یو طلباء رہنماؤں نے کہا کہ ملک کے مختلف مقامات سے طلباء یہاں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں جن کی حفاظت کی ذمہ داری اے ایم یو انتظامیہ کی ہوتی ہے، وائس چانسلر اور پراکٹر کی ہوتی ہے۔ پولیس کو ملوث کرکے طالب علم کے گریبان پر ہاتھ ڈالنا بہت شرمناک حرکت ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اگر بائک کھڑی کرنے کے دوران طالب علم سے کوئی غلطی ہوئی تھی تو اس کا چلان کاٹ سکتے تھے لیکن پولیس کو مارنے کا حق کسی نے نہیں دیا۔ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ سدھیر کمار نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ اے ایم یو طلباء کی جانب سے ایک میمورنڈم ایس ایس پی کے نام دیا ہے جو پہنچا دیا جائے گا، میمورنڈم میں طلباء نے پولیس کے خلاف کروائی کا مطالبہ کیا ہے۔