علیگڑھ: ریاست اتر پردیش میں واقع علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں انڈر گریجویشن کے طالب علم اور اے ایم یو کے محسن الملک ہال کے رہائشی محمد فیض کو زبردستی ہال کے کمرے کو خالی کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی کے الزام کی شکایت پر اے ایم یو انتظامیہ نے انڈر گریجویشن کے طالب علم عبدالحق کو معطل کردیا۔ AMU Student Abdul Haque Suspended
محمد فیض نے شکایت میں کہا کہ 'عبدالحق حق نے ہاسٹل کے کمرے کو خالی نہ کیے جانے پر قتل کرکے لاش دفن کرنے کی دھمکی دی تھی اور خوف و ہراس پھیلانے کے لئے ہوائی فائرنگ بھی کی تھی۔ جس کی اطلاع ملتے ہی یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم موقع پر پہنچ گئی تھی اور محسن الملک کے پرووسٹ نے طالب علم محمد فیض کی شکایت کو آگے بھیج دی تھی۔
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا 'یونیورسٹی کے محسن الملک ہال کے رہائشی محمد فیض نے عبدالحق کے خلاف ایک شکایت کی تھی جس میں عبدالحق اور اس کے ساتھ محمد راشد نامی شخص دونوں محمد فیض کے کمرے میں جا کر اس کو ڈرایا اور دباؤ بناتے ہوئے کہا کہ 'تم فورا کمرا خالی کر دو وارنہ ہم تم کو جان سے مار دیں گے۔'
یہ بھی پڑھیں: Two Policemen Suspended: طالب علم کی پٹائی کرنے والے دو انسپکٹرز معطل
انہوں نے بتایا کہ 'اس کی شکایت جیسے ہی ہمارے پاس آئی تو ہم نے تفتیش کے بعد عبدالحق کو معطل کر دیا اور جو محمد راشد نامی طالب علم عبدالحق کے ساتھ تھا وہ اے ایم یو کا طالب علم نہیں تھا لہٰذا ہم نے اس کے خلاف فلحال کوئی ایکشن نہیں لیا ہے اس کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہے اس کے بعد اس کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔' یونیورسٹی پراکٹر نے مزید بتایا کہ 'بعد میں ان طلبہ نے محسن الملک ہال میں جاکر محمد فیض پر دباؤ بنانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی تھی۔