علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تقریبا 150 سکیورٹی گارڈز گذشتہ دو ماہ سے تنخواہ کے بغیر ہی اپنے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ملازمین کو امید تھی کہ کچھ دنوں بعد تنخواہ ضرور مل جائے گی لیکن جب انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی گارڈز کی ملازمت میں توسیع اور تنخواہ نہیں دیے جانے کی خبر موصول ہوئی تو سکیورٹی گارڈز نے ڈیوٹی پر نہیں جا کر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کا راستہ روک دیا اور گیٹ کے سامنے احتجاج پر بیٹھ گئے ہیں۔انتظامیہ بلاک کا مرکزی گیٹ بند ہونے سے یونیورسٹی کے دیگر ملازمین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔ سکیورٹی گارڈز کا کہنا ہے جب تک ہماری تنخواہ اور ملازمت میں توسیع نہیں کی جائے گی جب تک ہم یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔
مزید پڑھیں: UP Board Result 2023 یوپی بورڈ کے نتائج کا اعلان، مشکوۃ نور نے دسویں جماعت میں دوسرا مقام حاصل کیا
اطلاع کے مطابق سکیورٹی گارڈز کا ہر سال مارچ کے مہینے میں ان کی ملازمت میں توسیع کی جاتی ہے، جو اس بار نہیں کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ دو ماہ سے انتظامیہ نے ان کی تنخواہ نہیں دی ہے جس کی مخالفت میں سیکیورٹی گارڈز نے انتظامیہ بلاک کا محاصرہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ فی الحال سکیورٹی گارڈ کا وفد یونیورسٹی رجسٹرار سے ملاقات کرنے کے لیے انتظامیہ بلاک پہنچ گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی بھی موقعے پر پہنچ کر رجسٹرار سے ملاقات کرنے پہنچ گئے ہیں۔ دھرنے پر بیٹھے سکیورٹی گارڈز کا کہنا ہے کہ آج ہم ڈیوٹی پر نہیں ہیں، آج ہم لوگ ہڑتال پر ہیں۔