ETV Bharat / state

AMU چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ

author img

By

Published : Jul 14, 2023, 6:05 PM IST

چندریان 3، کی لانچنگ پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، شعبہ طبیعیات کے صدر پروفیسر سجاد اتھر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے آج کے دن کو ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ بتایا۔

چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ
چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ
چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ

علیگڑھ:چندریان 3، آج یعنی 14 جولائی 2023 کو دوپہر 2:30 بجے لانچ ہونے جا رہا ہے جو تمام بھارت اور ملک کے سائنسدانوں کے لیے ایک تاریخی اور قابل فخر لمحہ ہے، کیونکہ ہندوستان ان چند منتخب ممالک میں شامل ہے جو چاند کی مزید معلومات کرنے کی مسلسل کامیاب کوششیں کر رہا ہے ۔ دیگر آسمانی اشیاء کو دریافت کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

واضح رہے "چندریان پروجیکٹ" کا اعلان 15 اگست 2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کیا تھا۔ چندریان-1 کو 22 اکتوبر 2008 کو آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز (SDSC) سے لانچ کیا گیا تھا جو ایک بڑی کامیابی تھی، اس کے علاوہ بہت سے دوسرے سائنسی اور انجینئرنگ عجائبات کے علاوہ، اس نے چاند کی سطح پر پانی دریافت کیا۔

چندریان-2 کو 22 جولائی 2019 کو چاند پر ایس ڈی ایس سی سے لانچ کیا گیا تھا، اور یہ کرافٹ 20 اگست 2019 کو چاند کے orbit میں پہنچا اور وکرم لینڈر کی لینڈنگ کے لیے orbital پوزیشننگ کی تدبیریں شروع کیں۔ سافٹ ویئر کی کچھ خرابیوں کی وجہ سے، لینڈر 6 ستمبر 2019 کو کھو گیا تھا، لیکن آربیٹر اب بھی کام کر رہا ہے اور سائنسی ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے، اور توقع ہے کہ اگلے ساڑھے سات سال تک کام کرے گا۔

چندریان-3، آج یعنی 14 جولائی 2023 کو دوپہر 2:30 بجے لانچ ہونے جا رہا ہے۔ ستیش دھون خلائی مرکز سے چاند پر مشن لے جانے والے "فیٹ بوائے" LVM3-M4 راکٹ کے ساتھ۔ یہ ہندوستان کا تیسرا چاند کی دریافت کا مشن ہے۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ طبیعیات کے صدر پروفیسر محمد سجاد اتھر نے چندریان 3 کی لانچنگ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا سائنسدانوں کا مقصد مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہے جن میں چاند کے مدار تک پہنچنا، لینڈر کا استعمال کرتے ہوئے چاند کی سطح پر آسان لینڈنگ کرنا اور چاند کی سطح کا مطالعہ کرنے کے لیے لینڈر سے باہر آنے والا روور شامل ہے۔ اس مشن کو یورپی خلائی ایجنسی کی مدد حاصل ہے۔

اس سال ہندوستان بھی گگنیان مشن بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو ہندوستانی خلائی پروگرام کی تاریخ کا سب سے اہم مشن ہے، کیونکہ یہ خلا میں ہندوستان کا پہلا انسان بردار مشن ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا اگلے 10-12 سالوں میں، ہندوستان تین مزید چندریان مشن شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں اگلا ایک (چندریان-4 قمری-پولر ایکسپلوریشن مشن) جاپان کے تعاون سے 2025-26 میں شروع کیا جائے گا۔ ہندوستانی مستقبل میں وینس (شکریان مشن)، سورج (آدتیہ-ایل1) کے مطالعہ کے لیے مشن بھیجنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:AMU Doctors اے ایم یو ڈاکٹرز کی غیر معینہ ہڑتال ختم

ہم ہندوستان کے سابق صدر جناب اے پی جے عبدالکلام کے الفاظ کو فخر سے یاد کرتے ہیں، "آسمان کی طرف دیکھو، ہم اکیلے نہیں ہیں۔ پوری کائنات ہمارے لیے دوست ہے اور صرف ان لوگوں کو بہترین دینے کی سازش کرتی ہے جو خواب دیکھتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔

چندریان 3 کی لانچنگ ہندوستانیوں کے لئے تاریخی اور قابل فخر لمحہ

علیگڑھ:چندریان 3، آج یعنی 14 جولائی 2023 کو دوپہر 2:30 بجے لانچ ہونے جا رہا ہے جو تمام بھارت اور ملک کے سائنسدانوں کے لیے ایک تاریخی اور قابل فخر لمحہ ہے، کیونکہ ہندوستان ان چند منتخب ممالک میں شامل ہے جو چاند کی مزید معلومات کرنے کی مسلسل کامیاب کوششیں کر رہا ہے ۔ دیگر آسمانی اشیاء کو دریافت کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

واضح رہے "چندریان پروجیکٹ" کا اعلان 15 اگست 2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کیا تھا۔ چندریان-1 کو 22 اکتوبر 2008 کو آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز (SDSC) سے لانچ کیا گیا تھا جو ایک بڑی کامیابی تھی، اس کے علاوہ بہت سے دوسرے سائنسی اور انجینئرنگ عجائبات کے علاوہ، اس نے چاند کی سطح پر پانی دریافت کیا۔

چندریان-2 کو 22 جولائی 2019 کو چاند پر ایس ڈی ایس سی سے لانچ کیا گیا تھا، اور یہ کرافٹ 20 اگست 2019 کو چاند کے orbit میں پہنچا اور وکرم لینڈر کی لینڈنگ کے لیے orbital پوزیشننگ کی تدبیریں شروع کیں۔ سافٹ ویئر کی کچھ خرابیوں کی وجہ سے، لینڈر 6 ستمبر 2019 کو کھو گیا تھا، لیکن آربیٹر اب بھی کام کر رہا ہے اور سائنسی ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے، اور توقع ہے کہ اگلے ساڑھے سات سال تک کام کرے گا۔

چندریان-3، آج یعنی 14 جولائی 2023 کو دوپہر 2:30 بجے لانچ ہونے جا رہا ہے۔ ستیش دھون خلائی مرکز سے چاند پر مشن لے جانے والے "فیٹ بوائے" LVM3-M4 راکٹ کے ساتھ۔ یہ ہندوستان کا تیسرا چاند کی دریافت کا مشن ہے۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ طبیعیات کے صدر پروفیسر محمد سجاد اتھر نے چندریان 3 کی لانچنگ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا سائنسدانوں کا مقصد مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہے جن میں چاند کے مدار تک پہنچنا، لینڈر کا استعمال کرتے ہوئے چاند کی سطح پر آسان لینڈنگ کرنا اور چاند کی سطح کا مطالعہ کرنے کے لیے لینڈر سے باہر آنے والا روور شامل ہے۔ اس مشن کو یورپی خلائی ایجنسی کی مدد حاصل ہے۔

اس سال ہندوستان بھی گگنیان مشن بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو ہندوستانی خلائی پروگرام کی تاریخ کا سب سے اہم مشن ہے، کیونکہ یہ خلا میں ہندوستان کا پہلا انسان بردار مشن ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا اگلے 10-12 سالوں میں، ہندوستان تین مزید چندریان مشن شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں اگلا ایک (چندریان-4 قمری-پولر ایکسپلوریشن مشن) جاپان کے تعاون سے 2025-26 میں شروع کیا جائے گا۔ ہندوستانی مستقبل میں وینس (شکریان مشن)، سورج (آدتیہ-ایل1) کے مطالعہ کے لیے مشن بھیجنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:AMU Doctors اے ایم یو ڈاکٹرز کی غیر معینہ ہڑتال ختم

ہم ہندوستان کے سابق صدر جناب اے پی جے عبدالکلام کے الفاظ کو فخر سے یاد کرتے ہیں، "آسمان کی طرف دیکھو، ہم اکیلے نہیں ہیں۔ پوری کائنات ہمارے لیے دوست ہے اور صرف ان لوگوں کو بہترین دینے کی سازش کرتی ہے جو خواب دیکھتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.