علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) نے ایک نوٹس کے توسط سے یونیورسٹی کے تمام شعبوں میں ریسرچ اسکالرز کے نگراں اور معاون نگراں حضرات سے کہا ہے کہ وہ کووڈ۔ 19 کے مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے تحت اپنے ریسرچ سکالرز کو ملک گیر تالہ بندی کے دوران ہاسٹلوں اور علی گڑھ یا اس کے باہر واقع ان کے گھروں سے شعبوں میں یا تجربہ گاہوں میں نہ بلائیں، جب تک کہ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی جانب سے اجازت نہیں دی جاتی ہے۔
![نوٹس](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6776087_307_6776087_1586775392289.png)
نوٹس میں تمام یونیورسٹی کے رہائشی ہالوں کے پروسٹوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے ہالوں میں کسی نئے طالب علم کو داخلہ نہ دیں کیونکہ اس سے ہالوں میں رہ رہے موجودہ طلبہ کی صحت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
نوٹس کے مطابق نئے طلباء کو ہالوں میں داخل کرنا اس لیے خطرناک ہو سکتا ہے کیوں کہ ہال انتظامیہ کو ان کے حالیہ سفر یا کووڈ۔ 19 کے شکار کسی مریض سے ان کی ملاقاتوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہوگی اور وہ ہال میں رہائش پزیر طلبہ و طالبات کی صحت کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔