اے ایم شعبہ ترسیل عامہ کے سربراہ اور شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے کہا کہ وزیراعظم نے صد سالہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے نیشنل بلڈنگ میں یونیورسٹی کے رول کی تعریف کی اور کہا کہ آزاد بھارت بنانے میں علی گڑھ کیا رول ادا کرسکتا ہے۔
خواتین کی تعلیم میں کیا ترقی کی ہے اور جدید تعلیم کو کیسے آگے بڑھایا ہے۔ اے ایم یو میں تقریباً 35 فیصد خواتین تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
انہوں نے اس کے بارے میں بات کی اور اے ایم یو طلبہ، سابق طلبہ، اساتذہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اے ایم یو کے ساتھ ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صدی تقریب کے موقع پر آج وزیراعظم نے ایک ڈاک ٹکٹ کا اجراء کیا، جو ایک تاریخی بات ہے حالانکہ یونیورسٹی میں پہلے بھی دو تین بار ڈاک ٹکٹ جاری ہوچکا ہے لیکن اس بار ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا ہے وہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر کیا گیا ہے۔
شافع قدوائی نے وزیر تعلیم نے بھی اپنی تقریر میں بہت سی باتیں بتائیں، اے ایم یو نے دو بھارت رتن پیدا کئے۔ یونیورسٹی کا جو سو سالا تاریخ ہے اس کا جشن منانے کا آج موقع ہے۔
شعبہ ترسیل عامہ کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ہما پروین نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے ریکارڈ بنایا ہے کیوں کے یہاں پر مسلم خواتین کو اعلیٰ قسم کی تعلیم دی جاتی ہے اور تعلیم کی فیس بہت کم ہے، خواتین کی رہائش کے لئے بہت آسانی ہے یہاں پر۔ ایسے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی خواتین کے لیے ایک بہت اہم اور بڑا ادارہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں اس کا بہت اہم کردار ہے۔ اے ایم یو میں خواتین کی تعلیم کے لیے علیحدہ ویمنس کالج ہے جہاں پر خواتین کی رہائش کے لیے ہال بھی موجود ہے اور لڑکیوں کے لیے اسکول بھی موجود ہیں۔
اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے کہا کہ میں اس کو بہت خوش آئند اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مستقبل کے لیے فعل سمجھتا ہوں۔ جس طریقے سے انہوں نے صرف سید احمد خان کے رول کو، ان کی شخصیت کو، ان کی قربانیوں کو، ان کی تعلیمی جدوجہد کا ذکر کیا اور یونیورسٹی کی سو سالہ تاریخ میں جو بھی اس ادارے نے کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں انہوں نے بہت خوبصورت طریقے سے بیان کیا۔ خاص طور سے تحریک آزادی کے بارے میں جو انہوں نے کہا۔
اے ایم یو قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے کہا کہ میں اس خطاب کو اہم مانتا ہوں کیو کہ پچاس سال سے زیادہ ہو گیا، ہمارے یہاں کوئی وزیراعظم نہیں آیا۔ اب میں یونیورسٹی کی تاریخ کے حساب سے کافی مثبت چیزیں دیکھتا ہوں خاص طور سے ملک کی جنگ آزادی میں جو ایم یو کالج ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے یہاں کے کے کلچر کی تعریف کی ہے۔ اس ادارے میں جو محبت ہے اس کے بارے میں بات کی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا اے ایم یو میں ہم ایک دوسرے کو پارٹنر کہتے ہیں اور ایک بہت ہی خاص چیز بتائی۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خواتین کے بارے میں 25 ہاسٹلوں کو ٹاسک دیا انہوں نے کہا کہ جو یہاں کی بڑی خواتین نکلی ہیں ان کے بارے میں لکھیں۔ ساتھ ہی انہوں نے 75 ہاسٹلرس کو کہا کہ وہ خواتین مجاہد آزادی کے بارے میں لکھیں۔
مزید پڑھیں:
تنوع اے ایم یو کی اہم طاقت: پی ایم مودی
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور وزیر تعلیم دونوں نے کہا کہ کورونا کے دوران جو ہمارے یہاں مفت ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے پی ایم ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے دیئے اس کی بھی تعریف کی ہے۔